یسوع مسیح کا اس دنیا میں آنے کا مقصد یہ تھا کہ لوگوں کی زندگیوں سے برائی کا خاتمہ ہو اور اُن کے آپس میں اور خدا کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں۔ اس عمل کو” اصلاحِ معاشرہ” کا نام دیا گیا ہے۔
روایتی مصلحین (اصلاح کرنے والے) کا خیال ہے کہ اگر جرائم کے خلاف قوانین پر سختی سے عمل ہو تو معاشرہ جرائم سے پاک ہوسکتا ہے۔ اگر چہ قوانین کی بدولت جرائم کی شرح میں ظاہری کمی تو آسکتی ہے لیکن ان سے گناہ کو جڑ سے ختم کرنا ناممکن ہے۔ کسی کی زندگی سے گناہ کا مکمل خاتمہ اُس کے دل یعنی باطن کی تبدیلی ہی سے ممکن ہے کیونکہ دل ہی گناہ کا سرچشمہ ہے۔ چنانچہ یسوع مسیح نے دیگر مصلحین کے برعکس قانون پر بات کرنے کے بجائے دل کی تبدیلی پر زور دیا ہے۔
اس سبق میں ہم یسوع مسیح کے خاص مقصد کی بابت سیکھیں گے۔
موضوعات