خدا تعالیٰ نے انسان کو اپنی شبی اور صورت پر خلق کیا اور اپنی رفاقت میں رکھا۔ انسان نے گناہ کے باعث اِس رفاقت کو کھو دیا۔ خدا تعالیٰ سے جُدا ہونے کے باعث انسان دُکھوں، بیماریوں، اور مشکلات میں گِھر گیا۔ ان حالات سے چھٹکارا تب ہی ممکن تھا اگر انسان کی خدا تعالیٰ کے ساتھ رفاقت بحال ہوجاتی۔ خدا تعالیٰ اور انسان میں یہ رفاقت کس طرح قائم ہوسکتی تھی؟ ہم یہ سیکھ چکے ہیں کہ انسان اپنی کوشش سے خدا تعالیٰ تک رسائی حاصل نہیں کرسکتا تھا۔ لہذا خدا تعالیٰ ہی کو اس کا انتظام کرنا تھا۔
خدا تعالیٰ نے اپنے ہی اکلوتے بیٹے یسوع مسیح کو بھیجا جس نے صلیب پر انسان کے گناہوں کا فدیہ دے کر خدا تعالیٰ کی محبت کا اظہار کیا۔ اب سوال یہ ہے کہ خداوند یسوع مسیح کے کفارے کی برکات کیا کیا ہیں؟۔ اور عام انسان اُن سے کس طرح فیض یاب ہوسکتا ہے؟۔
نیز خدا تعالیٰ کی اس بخشش کع جُھٹلانے کا کیا نقصان ہوسکتا ہے؟ اس سبق میں اِنہی سوالات کے جواب دینے کی کوشش کی گئی ہے۔