گزشتہ سبق میں ہم نے سیکھا کہ خدا تعالیٰ نے انسان کو اُس کے گناہوں کے باعث اپنی حضوری سے خارج کردیا تھا۔ تاہم خدا تعالیٰ نے انسان کو ہمیشہ کے لئے ترک کرنے کی بجائے اُس کی بحالی کا بھی انتظام کیا۔ انسان کے اپنے گناہوں سے معافی حاصل کرنے کے لئے خدا تعالیٰ نے جو طریقہ کار وضع کیا اُس کے مطابق کسی عوضی کو اُس کے لئے اپنی جان کا کفارہ ادا کرنا تھا۔ ابتدا میں خدا تعالیٰ نے عارضی طور پر جانوروں کی قربانی کا حکم دیا جو انسان کے گناہ کا مستقل حل نہ تھا بلکہ کفارے کی جانب ایک اشارہ تھا۔ مختلف اَدوار میں خدا تعالیٰ اپنے انبیاء کرام کے وسیلے سے خوشخبری دیتا رہا کہ مستقبل میں ایک الہٰی ہستی کی جان کے کفارے کی بدولت انسان کو کامل طور پر گناہوں سے نجات حاصل ہوگی۔ اس مقدس ہستی کو ایک کنواری عورت سے پیدا ہونا تھا۔ انجیلِ مقدس کے مطابق وہ ہستی خداوند یسوع مسیح ہیں جن کے بارے میں ہم سیکھ چکے ہیں کہ وہ کنواری مریم سے پیدا ہوئے۔ اس سبق میں ہم سیکھیں گے کہ کس طرح یسوع مسیح کی موت انسان کے گناہوں کا کفارہ ثابت ہوئی۔