جب کسی انسان کو یہ احساس ہو جاتا ہے کہ وہ گناہ گار ہونے کی بنا پر خدا سے دور اور خدا کی نظر میں مجرم ہے تو وہ اپنی نجات کے بارے میں فکر مند ہونے لگتا ہے۔ تاریخ شاہد ہے کہ شروع سے کسی نہ کسی صورت میں انسان کے اندر یہ احساس بیدار رہا ہے کہ وہ خدا تعالیٰ سے جدا ہے اور اُسے خدا تعالیٰ تک رسائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ تاریخ اس بات کی بھی شہادت دیتی ہے کہ انسان نے مختلف طریقوں سے اپنے گناہوں کا کفارہ یعنی فدیہ کرکے خدا تعالیٰ تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
کلامِ مقدس کے مطابق کوئی انسان اس وقت تک خدا تعالیٰ تک نہیں پہنچ سکتا جب تک خدا تعالیٰ اپنے فضل سے اُس کی نجات کا مناسب انتظام نہیں کر دیتا۔ ہم اگلے سبق میں سیکھیں گے کہ خدا تعالیٰ نے انسان کی نجات کے لئے کیا انتظام کیا۔ تاہم اس سبق میں ہم یہ بھی سیکھیں گے کہ گناہوں سے نجات پانے کے بارے میں عام تعلیمات کیا ہیں اور یہ بھی کہ ان کی ناکامی کا سبب کیا ہے۔