اگر کوئی بادشاہ کسی غریب یا یتیم شخص کو اپنا لے پالک بیٹا بنا لیتا ہے تو جہاں اُس کے لے پالک بیٹے کو تمام شاہی سہولیات میسر آئیں گی وہاں اُس کے لئے یہ بھی ضروری ہو جائے گا کہ وہ اپنا پُرانا طرزِ حیات ترک کرکے شاہی آداب کے مطابق نئے انداز سے زِندگی بسر کرنا سیکھے۔ بالکل اِسی طرح جب کوئی شخص یسوع مسیح پر ایمان لاتا ہے تو وہ خُدا تعالیٰ کا لے پالک بیٹا بن جاتا ہے۔ تو جہاں اُسے بہت سی الٰہی برکات حاصل ہوتی ہیں وہاں اُس کے لئے یہ لازم ہو جاتا ہے کہ اپنی پُرانی گُناہ آلودہ زِندگی کے برعکس الٰہی معیار کے مطابق پرہیزگاری اور راست بازی کی نئی زِندگی اختیار کریں۔ یہ نئی زِندگی کیا ہے؟ اِس سبق میں اِسی کےمتعلق تعلیم دی گئی ہے۔