ایک اور بات جو کسی بھی معاشرے، خاندان اور قوم کی تباہی کا سبب بن سکتی ہے وہ ہے تفرقہ بازی ۔اِس کے اہم اسباب معاشرتی اور مذہبی تعصبات’ اختلافات اور تنگ نظری ہیں۔ جس قدرکسی بھی معاشرہ میں مذہبی اور معاشرتی تعصب زیادہ ہو گا اُسی قدر اُس میں انسانی اخوت کا بندھن کمزور اور جنگ و جدل اور خونریزی کے مواقع زیادہ ہونگے۔
جنگ و جدل اور قتل و غارت شیطان کا کام ہے اسی لئے المسیح فرماتے ہیں!
”…وہ (ابلیس ) شروع ہی سے خونی ہے …”(یوحنّا44:8)۔
جیسا کہ المسیح نے فرمایا کہ ابلیس ہر وقت اس ٹوہ میں رہتا کہ کس طرح ایک انسان کے ہاتھوں دوسرے انسان کا خون کروائے۔اس مقصد کے لئے وہ انسانوں کے درمیان غلط فہمیوں کو جنم دے کرتفرقہ پیدا کرتا ہے اور اسے اس قدر بڑھاتا ہے کہ بھائیوں کو بھائیوں کے سامنے لا کھڑا کرتا ہے۔ چنانچہ انسانی اخوت اور بھائی چارہ کے فروغ کے لئے لازم ہے کہ مذہبی اور معاشرتی تعصب اور تنگ نظری کے باعث پنپنے والی تفرقہ بازی پر قابو پایا جائے۔
انجیلِ مقدس میں مرقوم ہے.
”…میں تُم سے التماس کرتا ہوںکہ سب ایک ہی بات کہواور تُم میں تفرقے نہ ہوں بلکہ باہم یک دل اور یک رائے ہو کر کامل بنے رہو”(1۔کرنتھیوں1:10)۔
”…جہاں حسد اور تفرقہ ہوتا ہے وہاں فساد اور ہر طرح کا بُرا کام بھی ہوتا ہے” (یعقوب16:3)۔
”مگر جو تفرقہ انداز اور حق کے نہ ماننے والے بلکہ ناراستی کے ماننے والے ہیںاُن پر غضب اور قہر ہوگا”(رومیوں8:2)۔