سیکھنے کی بات

Da Wood

جیسا کہ ہم پہلے بیان کر چکے ہیں خُدا تعالیٰ نہایت ہی پاک ہیں۔ اس قدر پاک کہ کوئی بھی گناہ گار اِنسان اُس کے حضور میں ٹھہر نہیں سکتا۔ اِسی لئے خُدا تعالیٰ نے حضرت آدم اور حوا کو بھی اپنی حضور سے خارج کردیا۔ اسی طرح دیگر انسان بھی اپنے اپنے گناہوں کی بدولت خُداتعالیٰ سے جُدا ہیںٓ۔

اَب سوال یہ ہے کہ اِنسان کس طرح دوبارہ خُدا کی قربت حاصل کر سکتا ہے۔ کلامِ الٰہی میں اس حوالہ سے تفصیلی تعلیم پائی جاتی ہے۔ اور اسی تعلیم کے ایک نہایت ہی اہم پہلو پرہم نے اِس سبق پر غور کیا ہے۔

اِس اہم تعلیم کا لبِ لباب یہ ہے کہ قربتِ الٰہی کے حصول کے لئے لازم ہے کہ ہر شخص اپنے دیگر ہم جنس اِنسانوں سے بلا امتیازِ رنگ و نسل اور عقیدہ پیار کر ے۔ اُن کے مال و جان اور جذبات کا احترام کرے اوریہ تسلیم کر ے کہ ہر اِنسان کو زندہ رہنے کا حق ہے۔

اِس سے بھی بڑھ کر یہ کہ ہر انسان کو ایک دوسرے کے لئے باعثِ عذاب بننے کی بجائے باعث برکت بننا ہے۔ دوسروں کو تباہ و برباد کرنے کی بجائے ہر شخص کو دوسروں کی تعمیرو ترقی کے لئے ایک فعال کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔

چنانچہ ہمارے اِس کورس کا حتمی مقصد یہ ہے کہ ہم اِس میں فراہم کردہ تعلیمات کو ذہن میں رکھتے ہوئے دوسروں کے دُکھ، مصیبت، پریشانی اور غم کو کم کر کے اُن میں خوشیوں، مسرتوں اور محبت کی سوغات بانٹیں، اور دوسروں کی زندگیوں کو جہنم بنانے کی بجائے اُنہیں ایسا ماحول فراہم کریں کہ لوگ اِس دُنیا کو ہی فردوسِ بریں سمجھ کر خُدا کی عطا کردہ زندگی سے پیار کر نا شروع کردیں۔