یسوع مسیح کو سابقہ سردار کاہن حنا کے سامنے پیش کیا گیا جو اُس وقت کا موجودہ سردار کاہن کائفا کا سُسر تھا۔
مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالے کا مطالعہ کریں۔
یِسُوع نے اُسے جواب دِیا کہ مَیں نے دُنیا سے علانِیہ باتیں کی ہیں۔ مَیں نے ہمیشہ عِبادت خانوں اور ہَیکل میں جہاں سب یہُودی جمع ہوتے ہیں تعلِیم دی اور پوشِیدہ کُچھ نہِیں کہا۔
تُو مُجھ سے کِیُوں پُوچھتا ہے؟سُننے والوں سے پُوچھ مَیں نے اُن سے کیا کہا۔ دیکھ اُن کو معلُوم ہے کہ مَیں کیا کیا کہا۔
(یُوحنّا 18 باب 20 تا 21 آیات)
پَس حنّا نے اُسے بندھا ہُؤا سَردار کاہِن کائِفا کے پاس بھیج دِیا۔
(یُوحنّا 18 باب 24 آیت)
مگر یِسُوع خاموش ہی رہا۔ سَردار کاہِن نے اُس سے کہا میں تُجھے زِندہ خُدا کی قَسم دیتا ہُوں کہ اگر تُو خُدا کا بَیٹا مسِیح ہے تو ہم سے کہہ دے۔
یِسُوع نے اُس سے کہا تُونے خُود کہہ دِیا بلکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِس کے بعد تُم اِبنِ آدم کو قادِرِ مُطلَق کی دہنی طرف بَیٹھے اور آسمان کے بادلوں پر آتے دیکھو گے۔
(متّی 26 باب 63 تا 64 آیات)
اِس پر سَردار کاہِن نے یہ کہہ کر اپنے کپڑے پھاڑے کہ اُس نے کُفر بکا ہے۔ اَب ہم کو گواہوں کی کیا حاجت رہی؟ دیکھو تُم نے ابھی یہ کُفر سُنا۔ تُمہاری کیا رائے ہے؟
(متّی 26 باب 65 آیت)
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔