یسوع مسیح کے کفارے کی قبولیت

Mark Waseem

یوحنا (یحییٰ) نبی نے یسوع مسیح کے بارے میں فرمایا کہ آپ دنیا کے گناہ اٹھانے والے یعنی کفارہ دینے والے ہیں۔ یسوع مسیح نے خود بھی کہا کہ میری موت گناہوں کا فدیہ ہوگی۔ پھر یسوع مسیح کے ایک شاگرد یوحنا رسول نے اقرار کیا کہ آپ ساری دنیا کے گناہوں کا کفارہ ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خدا تعالیٰ نے بھی آپ کے کفارے کو تسلیم کیا یا پھر نہیں؟
اگر کیا ہے تو اس کے ثبوت کے طور پر کون سے مافوق الفطرت نشانات ظہور میں آئے۔
ہم گزشتہ کورس” یسوع مسیح دنیا کا نجات دہندہ” سبق نمبر 10 میں سیکھ چکے ہیں کہ خداوند یسوع مسیح کی موت پر ہیکل (یہودی عبادت خانہ) کا پردہ بغیر کسی انسانی مداخلت کے اوپر سے نیچے تک پھٹ کر دو ٹکڑے ہوگیا۔ یہ اس بات کا اظہار تھا کہ یسوع مسیح کی موت کے باعث خدا تعالیٰ اور انسان کے درمیان جدائی کی دیوار ختم ہوگئی ہے۔

مذکورہ کورس میں یہ بھی بیان کیا گیا تھا کہ جب یسوع مسیح صلیب پر تھے تو دوپہر سے تیسرے پہر تک اندھیرا چھایا رہا، زمین لرزی اور چٹانیں تڑک گئیں۔ قبریں کھل گئیں اور بہت سے مُردے جی اُٹھے۔ اس کے ساتھ پچھلے کورس کے سبق نمبر 11 میں یہ سیکھا کہ یسوع مسیح تیسرے روز مُردوں میں سے جی اُٹھے اور پھر چالیس روز بعد زندہ آسمان اٹھا لئے گئے۔

دعا
دعا۔ اے خداوند کریم۔ آپکا شکر ہو کہ آپ کے بیٹے یسوع مسیح نے میرے گناہوں کا فدیہ دیا۔ آپ مجھے توفیق عطا فرمائیں کہ میں بھی یسوع مسیح کے فدیہ پر ایمان لا کر ابدی زندگی کا وارث بن سکوں۔ آمین

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔