یسوع مسیح کے مطابق حقیقی راست بازی کا معیار

Mark Waseem

یسوع مسیح کے زمانے میں یہودیوں کا راست بازی کے بارے میں خیال یہ تھا کہ راست باز ہونے کے لئے صرف شریعت کی ظاہری رسومات ادا کرنا ہی کافی ہیں۔ یعنی اگر کوئی شخص باقاعدگی سے روزے رکھتا ہے، خیرات دیتا ہے، قربانی دیتا ہے، سبت (ہفتے) کے دِن کا احترام کرتا ہے، شریعت کا مطالعہ کرتا ہے تووہ شخص راست باز ہے۔ وہ یہ سوچتے تھے اگر کوئی شخص اِن ظاہری رسومات کو پورا کرتا ہے تو اُس کا باطن خود بخود پاک ہو جائے گا۔


یسوع مسیح نے انہیں بتایا کہ حقیقی راست بازی کا آغاز ظاہری اور رسمی پاکیزگی کی بجائے باطنی پاکیزگی سے ہوتا ہے۔

“اَے رِیاکار فقِیہو اور فرِیسِیو تُم پر افسوس! کہ پیالے اور رکابی کو اُوپر سے صاف کرتے ہو مگر وہ اندر لُوٹ اور ناپرہیزگاری سے بھرے ہیں۔ اَے اندھے فرِیسی! پہلے پیالے اور رکابی کو اندر سے صاف کر تاکہ اُوپر سے بھی صاف ہو جائیں۔”(متی 23 باب 25 تا 26 آیات)

“اُس نے اُن سے کہا کہ تُم وہ ہو کہ آدمِیوں کے سامنے اپنے آپ کو راست باز ٹھہراتے ہو لیکن خُدا تُمہارے دِلوں کو جانتا ہے کیونکہ جو چِیز آدمِیوں کی نظر میں عالی قدر ہے وہ خُدا کے نزدِیک مکرُوہ ہے۔”(لوقا 16 باب 15 آیت)

کوئی شخص بھی ظاہری شریعت پرستی اور راست بازی کے انسانی معیار کے مطابق خدا تعالیٰ کے حضور مقبول نہیں ہوسکتا۔ اس لئے یسوع مسیح نے اپنے شاگردوں کو سیکھایا کہ جب تک اُن کی راست بازی فقیہوں اور فریسیوں کے مقرر کردہ معیار کے مطابق  زیادہ نہ ہوگی وہ خدا تعالیٰ کی بادشاہی میں داخل نہیں ہوسکتے۔

مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالہ کو پڑھیں۔

“کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُمہاری راست بازی فقِیہوں اور فرِیسِیوں کی راست بازی سے زِیادہ نہ ہو گی تو تُم آسمان کی بادشاہی میں ہرگِز داخِل نہ ہو گے۔” (متی 5 باب 20 آیت)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔