یسوع مسیح کی گرفتاری (حصہ نمبر-2)

Mark Waseem

درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالہ جات کا مطالعہ کریں۔

اُس وقت یِسُوع اُن کے ساتھ گتسِمنی نام ایک جگہ میں آیا اور اپنے شاگِردوں سے کہا یہِیں بَیٹھے رہنا جب تک کہ مَیں وہاں جا کر دُعا کرُوں۔
اور پطرس اور زبدی کے دونوں بَیٹوں کو ساتھ لے کر غمگِین اور بے قرار ہونے لگا۔
اُس وقت اُس نے اُن سے کہا میری جان نِہایت غمگِین ہے۔ یہاں تک کہ مرنے کی نوبت پہُنچ گئی ہے۔ تُم یہاں ٹھہرو اور میرے ساتھ جاگتے رہو۔
پھِر ذرا آگے بڑھا اور مُنہ کے بل گِر کر یُوں دُعا کی کہ اَے میرے باپ! اگر ہوسکے تو یہ پیالہ مُجھ سے ٹل جائے۔ تو بھی نہ جَیسا میں چاہتا ہُوں بلکہ جَیسا تُو چاہتا ہے ویسا ہی ہو۔
(متّی 26 باب 36 تا 39 آیات)

وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ یہُوداہ جو اُن بارہ میں سے ایک تھا آیا اور اُس کے ساتھ ایک بڑی بھِیڑ تلواریں اور لاٹھِیاں لِئے سَردار کاہِنوں اور قَوم کے بُزُرگوں کی طرف سے آ پُہنچی۔
اور اُس کے پکڑوانے والے نے اُن کو یہ نِشان دِیا تھا کہ جِس کا میں بوسہ لُوں وُہی ہے۔ اُسے پکڑ لینا۔
اور فوراً اُس نے یِسُوع کے پاس آ کر کہا اَے ربّی سَلام! اور اُس کے بوسے لِئے۔
یِسُوع نے اُس سے کہا مِیاں! جِس کام کو آیا ہے وہ کرلے۔ اِس پر اُنہوں نے پاس آ کر یِسُوع پر ہاتھ ڈالا اور اُسے پکڑ لِیا۔
اور دیکھو یِسُوع کے ساتھیوں میں سے ایک نے ہاتھ بڑھا کر اپنی تلوار کھینچی اور سَردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کا کان اُڑا دِیا۔
یِسُوع نے اُس سے کہا اپنی تلوار کو میان میں کرلے کِیُونکہ جو تلوار کھینچتے ہیں وہ سب تلوار سے ہلاک کِئے جائیں گے۔
کیا تُو نہِیں سَمَجھتا کہ مَیں اپنے باپ سے مِنّت کر سکتا ہُوں اور وہ فرِشتوں کے بارہ تُمن سے زیادہ میرے پاس ابھی موجُود کردے گا؟
مگر وہ نوِشتے کہ یِونہی ہونا ضرُور ہے کیونکر پُورے ہوں گے؟
(متّی 26 باب 47 تا 54 آیات)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔