سبق نمبر 9 اور 10 میں ہم نے سیکھا کہ یسوع مسیح کی آمد سے سینکڑوں سال قبل خدا نے انبیاء کرام کی معرفت فرمایا کہ یسوع مسیح دنیا کے گناہوں کے فدیہ کے لئے اپنی جان دے گے۔ چناچہ یسوع مسیح انبیاء کرام کی پیش گوئیوں اور اپنے کہنے کے مطابق گناہوں کے فدیہ کے لئے صلیب پر موئے۔ یسوع مسیح کی موت کے وقت ایسے مافوق الفطرت نشانات ظہور میں آئے جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ موت کسی عام انسان کی نہ تھی۔ ان نشانات میں سے سب سے اہم نشان ہیکلِ سلیمانی کے پردے کا اوپر سے نیچے تک پھٹ کر دو ٹکڑے ہونا تھا۔ یہ نشان اس بات کا ثبوت تھا کہ یسوع مسیح کی موت کے باعث خدا اور انسان کے درمیان جدائی کی دیوار ختم ہوگئی۔ اس کے علاؤہ یسوع مسیح کی موت پر دوپہر سے تیسرے پہر تک اندھیرا چھایا رہا اور چٹانیں تڑکیں اور قبریں کھل گئی اور بہت سے لوگ قبروں میں سے زندہ ہوگئے۔ \
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔