میڈیکل سائنس کے مطابق جب انسان مرجاتا ہے تو اس کا خون جم جاتا ہے۔ اور یوں بلیڈ سیل اور پلازمہ یعنی پانی علیحدہ علیحدہ ہو جاتے ہیں۔
چناچہ انجیل نویس بنام یوحنا رسول نے یسوع مسیح کی موت کے حوالے سے جو کچھ دیکھا بڑے سادہ انداز سے قلم بند کیا۔
جب ان حقائق کا مطالعہ سائنسی اصولوں کی روشنی میں کیا جاتا ہے تو یہ نتیجہ اخذ کرنا مشکل نہیں رہتا کہ خداوند یسوع مسیح واقعی صلیب پر مر گئے تھے۔
مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالے کا مطالعہ کریں۔
پَس چُونکہ تیّاری کا دِن تھا یہُودِیوں نے پِیلاطُس سے دَرخواست کی کہ اُن کی ٹانگیں توڑ دی جائیں اور لاشیں اُتارلی جائیں تاکہ سَبت کے دِن صلِیب پر نہ رہیں کِیُونکہ وہ سَبت ایک خاص دِن تھا۔
پَس سپاہِیوں نے آ کر پہلے اور دُوسرے شَخص کی ٹانگیں توڑیِں جو اُس کے ساتھ مصلُوب ہُوئے تھے۔
لیکِن جب اُنہوں نے یِسُوع کے پاس آ کر دیکھا کہ وہ مرچُکا ہے تو اُس کی ٹانگیں نہ توڑیِں۔
مگر اُن میں سے ایک سِپاہی نے بھالے سے اُس کی پسلی چھیدی اور فِی الفَور اُس سے خُون اور پانی بہ نِکلا۔
جِس نے یہ دیکھا ہے اور اُسی نے گواہی دی ہے اور اُس کی گواہی سَچّی ہے اور وہ جانتا ہے کہ سَچ کہتا ہے تاکہ تُم بھی اِیمان لاؤ۔
یہ باتیں اِس لِئے ہُوئیں کہ نوِشتہ پُورا ہوکہ اُس کی کوئی ہڈی نہ توڑی جائِیگی۔
پھِر ایک اَور نوِشتہ کہتا ہے کہ جِسے اُنہوں نے چھیدا اُس پر نظر کریں گے۔
(یُوحنّا 19 باب 31 تا 37 آیات)
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔