مقدس متی، مرقس اور لوقا کے انجیلی بیان کے مطابق خداوند یسوع مسیح حضرت یوحنا (یحییٰ) نبی سے بپتسمہ پانے کے بعد روح کی ہدایت سے بیابان میں چلے گئے۔ وہاں یسوع المسیح نے چالیس روز تک فاقہ کیا۔ اور اسی دوران ابلیس نے اُنہیں (یسوع مسیح کو) مختلف طرح سے آزمایا۔
شیطان کی ہمیشہ یہ کوشش رہی ہے کہ وہ انسان کی توجہ کو خدا کے لامحدود فضل اور اختیار سے ہٹادیے اور اُس کا دھیان محدود باتوں کی طرف لگا کر اُس کے دل میں خدا کے خلاف شک پیدا کردے۔ یہی کچھ اُس نے یسوع مسیح کے ساتھ بھی کرنے کی کوشش کی۔
ہم درج ذیل انجیل شریف کے حوالہ کو پڑھ کر سیکھ سکتے ہیں کہ المسیح نے ابلیس
کی ان آزمائشوں پر کس طرح غلبہ پایا۔
اُس وقت رُوح یِسُوع کو جنگل میں لے گیا تاکہ اِبلیس سے آزمایا جائے۔
اور چالیس دِن اور چالیس رات فاقہ کر کے آخر کو اُسے بھُوک لگی۔
اور آزمانے والے نے پاس آ کر اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بَیٹا ہے تو فرما کہ یہ پتھّر روٹِیاں بن جائیں۔
اُس نے جواب میں کہا لِکھا ہے کہ آدمِی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا بلکہ ہر بات سے جو خُدا کے مُنہ سے نِکلتی ہے۔
تب اِبلیس اُسے مُقدّس شہر میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا کہ
اگر تُو خُدا کا بَیٹا ہے تو اپنے تئیِں نیچے گِرا دے کِیُونکہ لِکھا ہے وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گا اور وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے اَیسا نہ ہو کہ تیرے پاؤں کو پتھّر سے ٹھیس لگے۔
یِسُوع نے اُس سے کہا یہ بھی لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزماَیش نہ کر۔
پھِر اِبلیس اُسے ایک بہُت اُونچے پہاڑ پر لے گیا اور دُنیا کی سب سلطنتیں اور اُن کی شان و شوکت اُسے دِکھائی۔
اور اُس سے کہا اگر تُو جھُک کر مُجھے سِجدہ کرئے تو یہ سب کُچھ تُجھے دے دُوں گا۔
یِسُوع نے اُس سے کہا اَے شَیطان دُور ہو کِیُونکہ لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عبادت کر۔
تب اِبلیس اُس کے پاس سے چلا گیا اور دیکھو فرِشتے آ کر اُس کی خِدمت کرنے لگے۔
(متی 4 باب 1 تا 11 آیات)۔
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔