یسوع مسیح کی اپنے بارے میں تعلیم (حصہ نمبر۔1)

Mark Waseem

خداوند یسوع مسیح نے اپنے بارے میں تعلیم دیتے ہوئے تین باتوں کو واضح کرنے کی کوشش کی ہے۔
اوّل۔ آپکا خدا کے ساتھ کیا تعلق ہے۔
دوم۔ آپکا انسان کے ساتھ کیا تعلق ہے۔
سوم۔ خدا اور انسان کے درمیانی کی حیثیت سے اُن کا کردار اور اختیار کیا ہے؟
اس حصے میں ہم یسوع مسیح کی شخصیت کے اِنہی تین پہلوؤں کے بارے میں مطالعہ کریں گے۔
مذید تفصیل سے پڑھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالاجات کو پڑھیں۔

پَس یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں تُم سے سِچ کہتا ہُوں کہ بَیٹا آپ سے کُچھ نہِیں کر سکتا سِوا اُس کے جو باپ کو کرتے دیکھتا ہے کِیُونکہ جِن کاموں کو وہ کرتا ہے اُنہِیں بَیٹا بھی اُسی طرح کرتا ہے۔
اِس لِئے کہ باپ بَیٹے کو عزِیز رکھتا ہے اور جِتنے کام خُود کرتا ہے اُسے دِکھاتا ہے بلکہ اِن سے بھی بڑے کام اُسے دِکھائے گا تاکہ تُم تعّجُب کرو۔
کِیُونکہ جِس طرح باپ مُردوں کو اُٹھاتا اور زِندہ کرتا ہے اُسی طرح بَیٹا بھی جِنہِیں چاہتا ہے زِندہ کرتا ہے۔
کِیُونکہ کے باپ کِسی کی عدالت بھی نہِیں کرتا بلکہ اُس نے عدالت کا سارا کام بَیٹے کے سُپرد کِیا ہے۔
تا کہ سب لوگ بَیٹے کی عِزّت کریں جِس طرح باپ کی عِزّت کرتے ہیں۔ جو بَیٹے کی عِزّت نہِیں کرتا وہ باپ کی جِس نے اُسے بھیجا عِزّت نہِیں کرتا۔
مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ جو میرا کلام سُنتا اور میرے بھیجنے والے کا یقِین کرتا ہے ہمیشہ کی زِندگی اُس کی ہے اور اُس پر سزا کا حُکم نہِیں ہوتا بلکہ وہ مَوت سے نِکل کر زِندگی مَیں داخِل ہوگیا ہے۔
مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ وہ وقت آتا ہے بلکہ ابھی ہے کہ مُردے خُدا کے بَیٹے کی آواز سُنیں گے اور جو سُنیں گے وہ جئیں گے۔
کِیُونکہ جِس طرح باپ اپنے آپ میں زِندگی رکھتا ہے اُسی طرح اُس نے بَیٹے کو بھی یہ بخشا کہ اپنے آپ میں زِندگی رکھّے۔
بلکہ اُسے عدالت کرنے کا بھی اِختیّار بخشا۔ اِس لِئے کہ وہ آدم زاد ہے۔
اِس سے تعّجُب نہ کرو کِیُونکہ وہ وقت آتا ہے کہ جتنے قَبروں میں ہیں اُس کی آواز سُن کرنکلیں گے۔
جِہنوں نے نیکی کی ہے زِندگی کی قِیامت کے واسطے اور جِہنوں نے بدی کی ہے سزا کی قِیامت کے واسطے۔
یوحنا 5 باب 19 تا 29 آیات

تُمہارا دل نہ گبھرائے ۔ تُم خُدا پر اِیمان رکھتے ہو مُجھ پر بھی اِیمان رکھّو۔
میرے باپ کے گھر میں بہُت سے مکان ہے اگر نہ ہوتے تو مَیں تُم سے کہہ دیتا کِیُونکہ مَیں جاتا ہُوں تاکہ تُمہارے لئِے جگہ تیّارکرُوں۔
اور اگر مَیں جا کر تُمہارے لئِے جگہ تیّار کرُوں تو پِھر آ کر تُمہیں اپنے ساتھ لے لُوں گا تاکہ جہاں مَیں ہُوں تُم بھی ہو۔
اور جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم وہاں کی راہ جانتے ہو۔
توما نے اُس سے کہا اَے خُداوند ہم نہِیں جانتے کہ تُو کہا جاتا ہے۔ پھِر راہ کِس طرح جانیں؟۔
یِسُوع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہِیں آتا۔
اگر تُم نے مُجھے جانا ہوتا تو میرے باپ کو بھی جانتے۔ اَب اُسے جانتے ہو اور دیکھ لِیا ہے۔
فِلپّس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! باپ کو ہمیں دِکھا۔ یہی ہمیں کافی ہے۔
یِسُوع نے اُس سے کہا اَے فِلپّس! میں اِتنی مُدّت سے تُمہارے ساتھ ہُوں کیا تُو مُجھے نہِیں جانتا؟ جِس نے مُجھے دیکھا اُس نے باپ کو دیکھا۔ تو کیونکر کہتا ہے کہ باپ کو ہمیں دِکھا؟۔
کیا تُو یقین نہِیں کرتا کہ مَیں باپ ہُوں اور باپ مُجھ مَیں ہے؟ یہ باتیں مَیں جو تُم سے کہتا ہُوں اپنی طرف سے نہِیں کہتا لیکِن باپ مُجھ میں رہ کر اپنے کام کرتا ہے۔
میرا یقین کرو کہ مَیں باپ میں ہُوں اور باپ مُجھ مَیں۔ نہِیں تو میرے کاموں ہی کے سبب سے میرا یقِین کرو۔
میں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ جو مُجھ پر اِیمان رکھتا ہے یہ کام جو مَیں کرتا ہُوں وہ بھی کرے گا بلکہ اِن سے بھی بڑے کام کرے گا کِیُونکہ مَیں باپ کے پاس جاتا ہُوں۔
اور جو کُچھ تُم میرے نام سے چاہوگے مَیں وُہی کرُوں گا تاکہ باپ بَیٹے میں جلال پائے۔
یوحنا 14 باب 1 تا 13 آیات

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔