یسوع مسیح کا عیدِ فسح کے موقع پر آخری کھانا

Mark Waseem

حضرت موسیٰ کے زمانے میں جب خدا تعالیٰ نے بنی اسرائیل قوم کو ملکِ مصر کی غلامی سے رہائی بخشی تو خدا نے بنی اسرائیلیوں کو حکم دیا کہ اُن کا ہر خاندان ایک برّہ ذبح کرے اور اُس کا خون اپنے دروازے کی چوکھٹ پر لگائے اور اُس برّہ کا گوشت بے خمیری روٹی کے ساتھ کھائیں۔ اِس حکم کی تعمیل کی بدولت بنی اسرائیلیوں کے پہلوٹھے بچے تو بچ گئے لیکن فرعون اور مصریوں کے پہلوٹھے بچے خدا کے فرشتے نے ہلاک کر دیئے۔ خدا نے بنی اسرائیلیوں کو حکم دے رکھا تھا کہ تمام بنی اسرائیل قوم اس واقعے کی یاد میں ہر سال ایک ضیافت یا عید منایا کرے۔ اس ضیافت کو عیدِ فسح کہتے ہیں۔
یسوع مسیح نے اپنے پکڑ وائے جانے سے قبل اپنے شاگردوں کے ساتھ اس عید کو منایا اور عیدِ فسح کا کھانا بھی کھایا۔

مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالے کا مطالعہ کریں۔

جب شام ہُوئی تو وہ بارہ شاگِردوں کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔
اور جب وہ کھا رہے تھے تو اُس نے کہا مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک مُجھے پکڑوائے گا۔
وہ بہُت ہی دِلگِیر ہُوئے اور ہر ایک اُس سے کہنے لگا اَے خُداوند کیا مَیں ہُوں؟
اُس نے جواب میں کہا جِس نے میرے ساتھ طباق میں ہاتھ ڈالا ہے وُہی مُجھے پکڑوائے گا۔
اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکِن اُس آدمِی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمِی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لِئے اچھّا ہوتا۔
اُس کے پکڑوانے والے یہُوداہ نے جواب میں کہا اَے ربّی کیا مَیں ہُوں؟ اُس نے اُس سے کہا تُو نے خُود کہہ دِیا۔
جب وہ کھا رہے تھے تو یِسُوع نے روٹی لی اور بَرکَت دے کر توڑی اور شاگِردوں کو دے کر کہا لو کھاؤ۔ یہ میرا بَدَن ہے۔
پھِر پیالہ لے کر شُکر کِیا اور اُن کو دے کر کہا تُم سب اِس میں سے پِیو۔
کِیُونکہ یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بہُتیروں کے لِئے گُناہوں کی مُعافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔
مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ انگُور کا یہ شِیرہ پھِر کبھی نہ پِیُوں گا۔ اُس دِن تک کہ تُمہارے ساتھ اپنے باپ کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔
(متّی 26 باب 20 تا 29 آیات)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔