یسوع مسیح پیدائشی طور پر پاک

Mark Waseem

گزشتہ اسباق میں ہم یہ سیکھ چکے ہیں کہ نسلِ آدم سے پیدا ہونے والا کوئی بھی انسان گناہ سے مبرّا نہیں ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پھر انسان کا فدیہ کون دے سکتا ہے؟
انجیلِ مقدس کے مطابق یسوع مسیح ایک ایسی ہستی ہیں جو ہر طرح کے گناہ سے پاک ہیں۔ اس لئے کہ یسوع مسیح دوسرے انسانوں کی مانند مرد اور عورت کے ازدواجی تعلق کے نتیجہ میں نہیں بلکہ براہِ راست روح القدس (خدا کے روح) کی قدرت سے پیدا ہوئے۔ ایک گناہ گار انسان سے پیدا ہونے والا انسان گناہ گار ہوتا ہے۔ لکین خدا تعالیٰ کا روح چونکہ خود پاک ہے اس لئے اُس کی قدرت سے پیدا ہونے والا بھی پاک ہوگا۔
یسوع مسیح کی پیدائش سے قبل ہی جبرائیل فرشتے نے یسوع مسیح کی ماں کو پیغام دیا۔ انجیلِ مقدس میں یوں مرقوم ہے کہ” اور فرِشتہ نے جواب میں اُس سے کہا کہ رُوحُ القُدس تُجھ پر نازِل ہوگا اور خُدا تعالٰے کی قُدرت تُجھ پر سایہ ڈالے گی اور اِس سبب سے وہ مَولُودِ مُقدّس خُدا کا بَیٹا کہلائے گا۔(لُوقا 1 باب 35 آیت)

مزید انجیلِ مقدس میں یوں مرقوم ہے کہ” وہ اِن باتوں کو سوچ ہی رہا تھا کہ خُداوند کے فرِشتہ نے اُسے خواب دِکھائی دے کر کہا اَے یُوسُف اِبنِ داؤد اپنی بِیوی مریم کو اپنے ہاں لے آنے سے نہ ڈر کِیُونکہ جو اُس کے پیٹ میں ہے وہ رُوح اُلقدُس کی قُدرت سے ہے۔
اُس کے بَیٹا ہوگا اور تُو اُس کا نام یِسُوع رکھنا کِیُونکہ وُہی اپنے لوگوں کو اُن کے گُناہوں سے نِجات دے گا۔
(متّی 1 باب 20 تا 21 آیات)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔