لوقا 10:13۔17 ”پھر وہ سبت کے دن کسی عبادت خانہ میں تعلیم دیتا تھا۔ اور دیکھو ایک عورت تھی جس کو اٹھارہ برس سے کسی بدروح کے باعث کمزوری تھی۔ وہ کبڑی ہو گئی تھی اور کسی طرح سیدھی نہ ہو سکتی تھی۔یسوع نے اُسے دیکھ کر پاس بلایا اوراُس سے کہااے عورت تُو اپنی کمزوری سے چھوٹ گئی اور اُس نے اُس پرہاتھ رکھے۔ اُسی دم وہ سیدھی ہو گئی اور خداکی تمجید کرنے لگی۔ عبادت خانہ کا سردار اِس لئے کہ یسوع نے سبت کے دن شفابخشی خفاہوکرلوگوں سے کہنے لگا چھ دن ہیں جن میں کام کرنا چاہئے پس اُنہی میں آکرشفا پائو نہ کہ سبت کے دن۔ خداوند نے اُس کے جواب میں کہا اے ریاکارو!کیا ہر ایک تم میں سے سبت کے دن اپنے بیل یا گدھے کو تھان سے کھول کر پانی پلانے نہیں لے جاتا؟ پس کیا واجب نہ تھا کہ یہ جوابرہام کی بیٹی ہے جس کو شیطان نے اٹھارہ برس سے باندھ رکھا تھا سبت کے دن اِس بند سے چھڑائی جاتی؟ جب اُس نے یہ باتیں کہیں تو اُس کے سب مخالف شرمندہ ہوئے اور ساری بھیڑ اُن عالی شان کاموں سے جو اُس سے ہوتے تھے خوش ہوئی۔’
متی 22:12 ”اُس وقت لوگ اُس کے پاس ایک اندھے گونگے کو لائے جس میں بدروح تھی۔ اُس نے اُسے اچھا کردیا۔چنانچہ وہ گونگا بولنے اور دیکھنے لگا۔”
متی 14:17۔18 ”اور جب وہ بِھیڑ کے پاس پہنچے تو ایک آدمی اُس کے پاس آیا اور اُس کے آگے گھٹنے ٹیک کر کہنے لگا۔ اے خداوند میرے بیٹے پر رحم کر کیونکہ اُس کو مرگی آتی ہے اور وہ بہت دُکھ اٹھاتا ہے۔ اِس لئے کہ اکثرآگ اور پانی میں گر پڑتاہے۔ اور مَیں اُس کو تیرے شاگردوں کے پاس لایا تھا مگر وہ اُسے اچھا نہ کرسکے۔ یسوع نے جواب میں کہا اے بے اعتقاد اور کج رَو نسل مَیں کب تک تمہارے ساتھ رہوں گا؟ کب تک تمہاری برداشت کروں گا؟ اُسے یہاں میرے لائو۔ یسوع نے اُسے جھڑکا اور بدروح اُس سے نکل گئی اور وہ لڑکا اُسی گھڑی اچھا ہو گیا۔’
مرقس 21:1۔27 ” پھر وہ کفر نحوم میں داخل ہوئے اور وہ فی الفور سبت کے دن عبادت خانہ میں جا کر تعلیم دینے لگا۔اور لوگ اُس کی تعلیم سے حیران ہوئے کیونکہ وہ اُن فقیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحب ِاختیار کی طرح تعلیم دیتا تھا۔اور فی الفور اُن کے عبادت خانہ میں ایک شخص ملا جس میں ناپاک روح تھی۔وہ یوں کہہ کر چلایاکہ اے یسوع ناصری! ہمیں تجھ سے کیا کام ؟کیا تُو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تجھے جانتا ہوں کہ تُو کون ہے۔خدا کا قُدّوس ہے۔یسوع نے اُسے جھڑک کر کہاچپ رہ اور اُس میں سے نکل جا۔پس وہ ناپاک روح اُسے مروڑ کر اور بڑی آوا ز سے چلّا کر اُس میں سے نکل گئی۔اور سب لوگ حیران ہوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے ؟یہ تو نئی تعلیم ہے! وہ ناپاک روحوں کو بھی اختیار سے حکم دیتا ہے اوروہ اُس کا حکم مانتی ہیں۔اور فی الفور اُس کی شہرت گلیل کی اُس تمام نواحی میں ہر جگہ پھیل گئی” ۔