مرقس 31:7۔37 ”اور وہ پھر صور کی سرحدوں سے نکل کر صیداکی راہ سے دِکَپُلس کی سرحدوں سے ہوتا ہوا گلیل کی جھیل پر پہنچا۔ اور لوگوں نے ایک بہرے کو جو ہکلا بھی تھا اُس کے پاس لاکر اُس کی منت کی کہ اپنا ہاتھ اُس پر رکھ۔ وہ اُس کو بھیڑ میں سے الگ لے گیا اور اپنی اُنگلیاں اُس کے کانوں میں ڈالیں اور تھوک کر اُس کی زبان چھوئی۔ اور آسمان کی طرف نظر کرکے ایک آہ بھری اور اُس سے کہااِفتح یعنی کھل جا۔ اور اُس کے کان کھل گئے اور اُس کی زبان کی گرہ کھل گئی اور وہ صاف بولنے لگا۔ اور اُس نے اُن کو حکم دیا کہ کسی سے نہ کہنا لیکن جتنا وہ اُن کو حکم دیتا رہا اُتنا ہی زیادہ وہ چرچا کرتے رہے۔ اور اُنہوں نے نہایت ہی حیران ہو کر کہا جو کچھ اُس نے کیا سب اچھا کیا۔ وہ بہروں کو سننے کی اور گونگوں کو بولنے کی طاقت دیتا ہے۔”