یسوع مسیح کا بپتسمہ

Mark Waseem

جب خداوند یسوع مسیح نے اپنی خدمت شروع کی تو اُنہی دنوں میں حضرت یوحنا (یحییٰ) نبی بھی بڑے جوش و جذبے سے علانیہ منادی کر رہے تھے کہ توبہ کرو کیونکہ آسمان (خُدا) کی بادشاہی نزدیک آگئی ہے۔ (متی 2:3)۔ جو لوگ اپنے گناہوں سے توبہ کرتے وہ انہیں دریائے اُردن (یردن) میں بپتسمہ دیتے۔ (بپتسمہ کا لفظی مطلب ہے پانی میں ڈالنا، ڈبونا یا غسل دینا)۔ یہ اس بات کی ظاہری نشانی تھی کہ کسی نے اپنے گناہوں سے توبہ کرلی
یوحنا نبی (یحییٰ) گناہوں سے توبہ کی منادی کرنے کے علاؤہ آنے والے نجات دہندہ کے بارے میں بھی لوگوں کو آگاہ کرتے تھے۔

اس میں قطعاً کوئی شک نہیں کہ المسیح اپنے مقام و مرتبہ میں حضرت یوحنا (یحییٰ) سے کہیں بڑھ کر تھے۔ جب خداوند یسوع مسیح بپتسمہ لینے لے لئے یوحنا نبی (یحییٰ) کے پاس آئے تو حضرت یوحنا (یحییٰ) نے آپکو بپتسمہ دینے سے ہچکچاہٹ محسوس کی۔
مزید دیکھنے کے لئے نیچے دیے گئے انجیل شریف کے حوالہ جات کو پڑھیں۔

میں تو تُم کو توبہ کے لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں لیکِن جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے زورآور ہے۔ میں اُس کی جُوتیاں اُٹھانے کے لائِق نہِیں۔ وہ تُم کو رُوح اُلقدُس اور آگ سے بپتِسمہ دے گا۔
اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرئے گا اور اپنے گیہوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بھوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بجھنےکی نہِیں۔
(متی 3 باب 11 تا 12 آیات)

اُس وقت یِسُوع گلیل سے یَردَن کے کِنارے یُوحنّا کے پاس اُس سے بپتِسمہ لینے آیا۔
مگر یُوحنّا یہ کہہ کر اُسے منع کرنے لگا کہ مَیں آپ تُجھ سے بپتِسمہ لینے کا محتاج ہُوں اور تُو میرے پاس آیا ہے؟
یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا اَب تو ہونے ہی دے کِیُونکہ ہمیں اِسی طرح ساری راستبازی پُوری کرنا مناسب ہے۔ اِس پر اُس نے ہونے دِیا۔
اور یِسُوع بپتِسمہ لے کر فِی الفَور پانی کے پاس سے اُوپر گیا اور دیکھو اُس کے لِئے آسمان کھُل گیا اور اُس نے خُدا کے رُوح کو کبُوتر کی مانِند اُترتے اور اپنے اُوپر آتے دیکھا۔
اور دیکھو آسمان سے یہ آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بَیٹا ہے جِس سے میں خُوش ہُوں۔
(متی 3 باب 13 تا 17 آیات)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔