جب یسوع مسیح کی صلیبی موت کا وقت قریب آگیا تو آپ نے یروشلم جانے کو کمر باندھی تاکہ نبیوں کی پیش گوئیوں کے مطابق آپ اپنی جان کی قربانی دے کر خدا کی مرضی پوری کریں۔
مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالے کا مطالعہ کریں۔
پھِر اُس نے اُن بارہ کو ساتھ لے کر اُن سے کہا کہ دیکھو ہم یروشلِیم کو جاتے ہیں اور جِتنی باتیں نبِیوں کی معرفت لِکھی گئی ہیں اِبنِ آدم کے حق میں پُوری ہوں گی۔
کِیُونکہ وہ غَیر قَوم والوں کے حوالہ کِیا جائے گا اور لوگ اُس کو ٹھَٹھَوں میں اُڑائیں گے اور بیعِزّت کریں گے اور اُس پر تھُوکیں گے۔
اور اُس کو کوڑے ماریں گے اور قتل کریں گے اور وہ تِیسرے دِن جی اُٹھے گا۔
(لُوقا 18 باب 31 تا 33 آیات)
سوچنے کی بات
سیکنڑوں سال قبل خدا نے انبیاء کرام کی معرفت بنی نوع انسان پر ظاہر کیا کہ یسوع مسیح کو مرنا، دفن ہونا اور پھر زندہ ہوکر آسمان پر جانا ہوگا۔ زرا سوچیئے کیا یہ ممکن ہے کہ خدا تعالیٰ کی فرمائی ہوئی باتیں پوری نہ ہوں؟
دعا۔ اے میرے خدا تعالیٰ۔ مجھے یسوع مسیح کی موت، دفن ہونے اور قبر سے جی اُٹھنے کی حقیقت کو سمجھنے کا فضل عطا فرمائے۔ آمین
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔