یسوع مسیح نے فرمایا” یِسُوع نے اُنہِیں جواب دِیا مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی گُناہ کرتا ہے گُناہ کا غُلام ہے۔
(یُوحنّا 8 باب 34 آیت)۔ یوحنا رسول فرماتے ہیں” جو شَخص گُناہ کرتا ہے وہ اِبلِیس سے ہے کِیُونکہ اِبلِیس شُرُوع ہی سے گُناہ کرتا رہا ہے۔ خُدا کا بَیٹا اِسی لِئے ظاہِر ہُؤا تھا کہ اِبلِیس کے کاموں کو مِٹائے۔ (1- یوحنا 3 باب 8 آیت)۔ یوں کہا جاسکتا ہے کہ گناہ گار انسان گناہ اور شیطان کا غلام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انسان کا رجحان ہمیشہ ایسی باتوں کی جانب ہوتا ہے جو خدا تعالیٰ کی مرضی کے خلاف ہوتی ہیں۔ اس لئے جب تک انسان کو گناہ اور شیطان پر فتح حاصل نہ ہو وہ پورے طور پر خدا تعالیٰ کی فرمانبرداری نہیں کرسکتا۔ انجیلِ مقدس کے مطابق یسوع مسیح نے اپنی صلیبی موت کے وسیلے سے گناہ اور شیطان پر فتح حاصل کی۔ چناچہ یوحنا رسول فرماتے ہیں” جو شَخص گُناہ کرتا ہے وہ اِبلِیس سے ہے کِیُونکہ اِبلِیس شُرُوع ہی سے گُناہ کرتا رہا ہے۔ خُدا کا بَیٹا اِسی لِئے ظاہِر ہُؤا تھا کہ اِبلِیس کے کاموں کو مِٹائے۔ 1- یوحنا 3 باب 8 آیت۔
یُو۔ جو لوگ یسوع مسیح کے کفارے پر ایمان لاکر یسوع مسیح کو قبول کرتے ہیں وہ بھی اس فتح میں شریک ہوتے ہیں۔ پولُس رسول فرماتے ہیں کہ” کِیُونکہ جب ہم اُس کی مَوت کی مُشابہُت سے اُس کے ساتھ پیَوستہ ہوگئے تو بیشک اُس کے جِی اُٹھنے کی مُشابہُت سے بھی اُس کے ساتھ پیَوستہ ہوں گے۔
چُنانچہ ہم جانتے ہیں کہ ہماری پُرانی اِنسانیِت اُس کے ساتھ اِس لِئے مصلُوب کی گئی کہ گُناہ کا بَدَن بیکار جائے تاکہ ہم آگے کو گُناہ کی غُلامی میں نہ رہیں۔ (رومیوں 6 باب 5 تا 6 آیات)۔
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔