خدا تعالیٰ نے بنی اسرائیل کے لئے جو سالانہ کفارہ مقرر کیا اُس کا بنیادی مقصد گناہوں کی معافی تھا۔ جب کاہن کفارہ کی قربانی چڑھاتا تو خدا تعالیٰ اُس کفارے کی بدولت پوری قوم کے ماضی کے گناہ معاف کر دیتا تھا۔ اسی طرح یسوع مسیح کا کفارہ بھی ایمان لانے والوں کے لئے گناہوں سے معافی کا وسیلہ ہے۔ یسوع مسیح نے اپنی موت سے قبل آخری کھانے کے دوران انگور کے شیرے کو اپنے خون سے تشبیہ دی۔ انجیلِ مقدس میں یہ مرقوم ہے۔ ” کِیُونکہ یہ میرا وہ عہد کا خُون ہے جو بہُتیروں کے لِئے گُناہوں کی مُعافی کے واسطے بہایا جاتا ہے۔
(متّی 26 باب 28 آیت)۔ اس کے ساتھ پطرس رسول بھی فرماتے ہیں” اِس شَخص کی سب نبی گواہی دیتے ہیں کہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے گا اُس کے نام سے گُناہوں کی مُعافی حاصِل کرے گا۔ (اعمال 10 باب 43 آیت)۔ پولُس رسول یوں لکھتے ہیں” ہم کو اُس میں اُس کے خُون کے وسِیلہ سے مخلصی یعنی قُصُوروں کی مُعافی اُس کے اُس فضل کی دَولت کے مُوافِق حاصِل ہے۔ (افسیوں 1 باب 7 آیت)۔ یوحنا رسول یوں لکھتے ہیں کہ” اَے میرے بچّو! یہ باتیں مَیں تُمہیں اِس لِئے لِکھتا ہُوں کہ تُم گُناہ نہ کرو اور اگر کوئی گُناہ کرے تو باپ کے پاس ہمارا ایک مددگار موجُود ہے یعنی یِسُوع مسِیح راستباز۔
اور وُہی ہمارے گُناہوں کا کفّارہ ہے اور نہ صِرف ہمارے ہی گُناہوں کا بلکہ تمام دُنیا کے گُناہوں کا بھی۔ (1-یوحنا 2 باب 1 تا 2 آیات)
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں