یہ خاتون بارہ برس سے ایک نسوانی بیماری میں مبتلا تھی۔ اس نسوانی بیماری کے باعث وہ اپنا سارا مال و متاع اپنے علاج پر خرچ کر چکی تھی، لیکن اُسے کچھ بھی افاقہ نہ ہُوا تھا۔ جب اُس عورت نے یسوع مسیح کی شفا بخش قدرت کے بارے میں سُنا تو اُس کے دل میں ایمان پیدا ہُوا کہ اگر وہ یسوع مسیح کی پوشاک ہی چھُو لے گی تو شفا پائے گی۔ ہم اب کلامِ مقدس کی روشنی میں دیکھیں گے کہ کس طرح اِس عورت نے شفا پائی۔
کلامِ مقدس اِس کے بارے میں بیان کرتا ہے:
“پھر ایک عورت جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا۔ اور کئی طبِیبوں سے بڑی تکلیف اُٹھا چکی تھی اور اپنا سب مال خرچ کر کے بھی اُسے کُچھ فائدہ نہ ہُوا تھا بلکہ زِیادہ بِیمار ہو گئی تھی۔ یسوع کا حال سُن کر بِھیڑ میں اُس کے پیچھے سے آئی اور اُس کی پوشاک کو چُھوا۔ کیونکہ وہ کہتی تھی کہ اگر مَیں صِرف اُس کی پوشاک ہی چُھو لُوں گی تو اچّھی ہو جاؤں گی۔”(مرقس 5 باب 25 تا 28 آیات)۔
“اور فی الفَور اُس کا خُون بہنا بند ہو گیا اور اُس نے اپنے بدن میں معلُوم کِیا کہ مَیں نے اِس بِیماری سے شِفا پائی۔ یسوع نے فی الفَور اپنے میں معلُوم کر کے کہ مجھ میں سے قُوّت نِکلی اُس بھیڑ میں پیچھے مُڑ کر کہا کس نے میری پوشاک چُھوئی؟”(مرقس 5 باب 29 تا 30 آیات)۔
“اُس کے شاگردوں نے اُس سے کہا تُو دیکھتا ہے کہ بِھیڑ تجھ پر گری پڑتی ہے پِھر تُو کہتا ہے مُجھے کِس نے چُھوا؟ اُس نے چاروں طرف نِگاہ کی تاکہ جِس نے یہ کام کِیا تھا اُسے دیکھے۔ وہ عَورت جو کُچھ اُس سے ہُوا تھا محسُوس کر کے ڈرتی اور کانپتی ہُوئی آئی اور اُس کے آگے گِر پڑی اور سارا حال سچ سچ اُس سے کہہ دِیا۔”(مرقس 5 باب 31 تا 33 آیات)۔
“اُس نے اُس سے کہا بیٹی تیرے اِیمان سے تجھے شِفا مِلی۔ سلامت جا اور اپنی اِس بیماری سے بچی رہ۔”(مرقس 5 باب 34 آیت)۔
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔