ناپاکی کا باعث بننے والے اَمراض سے شفا

Mark Waseem

خداوند یسوع مسیح کے زمانے میں کوڑھ ایک لا علاج اور اچھوت بیماری سمجھی جاتی تھی۔ اس لئے کوڑھی شخص کو دوسرے لوگوں سے علیحدہ رہنا پڑتا تھا۔ کوئی شخص بھی کوڑھی کے پاس رہنا یا اُسے چھونا پسند نہیں کرتا تھا۔ شرعی لحاظ سے بھی اگر کوئی کوڑھی سے چھو جاتا تو ناپاک ہو جاتا تھا۔
اسی طرح ایامِ مخصوصہ میں عورت بھی ناپاک سمجھی جاتی تھی۔ اگر وہ بھی کسی سے چھو جاتی تو وہ ناپاک ہو جاتا۔ موسوی شریعت کے مطابق ایسی عورتوں کو بھی عام لوگوں سے علیحدہ رہنا پڑتا تھا۔
مزید حصہ نیچے دیئے گئے انجیلِ مقدس کے حوالاجات میں سے پڑھیں۔

اورایک کوڑھی نے اُس کے پاس آکراُس کی منت کی اور اُس کے سامنے گھٹنے ٹیک کر اُس سے کہا اگر تُو چاہے تو مجھے پاک صاف کرسکتاہے۔ اُس نے اُس پر ترس کھاکر ہاتھ بڑھایا اور اُسے چھوکراُس سے کہا مَیں چاہتاہوں تُو پاک صاف ہو جا۔ اور فی الفور اُس کا کوڑھ جاتارہا اور وہ پاک صاف ہو گیا۔ اور اُس نے اُسے تاکید کرکے فی الفور رخصت کیا ۔اور اُس سے کہا خبردار کسی سے کچھ نہ کہنا مگر جاکر اپنے تئیں کاہن کو دکھا اور اپنے پاک صاف ہوجانے کی بابت اُن چیزوں کو جو موسیٰ نے مقرر کیں نذر گزران تاکہ اُن کے لئے گواہی ہو۔ لیکن وہ باہرجاکر بہت چرچا کرنے لگا اور اِس بات کو ایسامشہور کیا کہ یسوع شہر میں پھرظاہرا داخل نہ ہو سکا بلکہ باہر ویران مقاموں میں رہا اور لوگ چاروں طرف سے اُس کے پاس آتے تھے۔
(مرقس 1 باب 40 تا 45 آیات)

پھر ایک عورت جس کے بارہ برس سے خون جاری تھا اور کئی طبیبوںسے بڑی تکلیف اُٹھاچکی تھی اور اپنا سب مال خرچ کرکے بھی اُسے کچھ فائدہ نہ ہوا تھا بلکہ زیادہ بیمار ہو گئی تھی، یسوع کا حال سن کر بھیڑ میں اُس کے پیچھے سے آئی اور اُس کی پوشاک کو چھوأ۔ کیونکہ وہ کہتی تھی کہ اگر مَیں صرف اُس کی پوشاک ہی چھو لُوں گی تو اچھی ہو جائوں گی۔ اور فی الفور اُس کا خون بہنا بند ہو گیا اور اُس نے اپنے بدن میں معلوم کیا کہ مَیں نے اِس بیماری سے شفاپائی۔ یسوع نے فی الفور اپنے میں معلوم کرکے کہ مجھ میں سے قوت نکلی اُس بھیڑ میں پیچھے مڑ کر کہا کس نے میری پوشاک چھوئی۔ اُس کے شاگردوں نے اُس سے کہا تُو دیکھتاہے کہ بھیڑ تجھ پر گری پڑتی ہے پھر تُو کہتاہے مجھے کس نے چھوأ؟ اُس نے چاروں طرف نگاہ کی تاکہ جس نے یہ کام کیا تھا اُسے دیکھے۔ وہ عورت جو کچھ اُس سے ہوا تھا محسوس کرکے ڈرتی اور کانپتی ہوئی آئی اور اُس کے آگے گر پڑی اور سارا حال سچ سچ اُس سے کہہ دیا۔ اُس نے اُس سے کہا بیٹی تیرے ایمان سے تجھے شفا ملی۔ سلامت جا اور اپنی اِس بیماری سے بچی رہ”
(مرقس 5 باب 25 تا 34 آیات)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔