خداوند کے خلاف بڑبڑانے والے اُس پشت کے تمام لوگ رفتہ رفتہ بیابان میں مر گئے۔ بیابانی سفر کے چالیس سال ختم ہونے سے تھوڑاعرصہ پہلے حضرت ہارون اور حضرت موسیٰ بھی اِنتقال کر گئے
(گنتی 28:20؛ استثنا 5:34)۔ اسلئے خدا نے حضرت یشوع کو حضرت موسیٰ کے جانشین کے طور پر چنا تاکہ وہ بنی اسرائیل کو موعود مُلک میں پہنچائیں۔ خدا تعالٰی نے حضرت یشوع کی حوصلہ افزائی کے لئے فرمایا ” تیری زندگی بھر کوئی شخص تیرے سامنے کھڑا نہ رہ سکے گا۔ جیسے میں موسیٰ کے ساتھ تھا ویسے ہی تیرے ساتھ رہوں گا۔ میں نہ تجھ سے دست بردار ہوں گا اور نہ تجھے چھوڑوں گا۔ سو مضبوط ہو جا اور حوصلہ رکھ کیونکہ تو اِس قوم کو اُس مُلک کا وارث کرائے گا جسے میں نے اُن کو دینے کی قسم اُن کے باپ دادا سے کھائی تُو فقط مضبوط اور نہایت دلیر ہو جا کہ احتیاط رکھ کر اُس ساری شریعت پر عمل کرے جس کا حکم میرے بندہ موسیٰ نے تجھ کو دیا ۔ ۔ ۔ تاکہ جہاں کہیں تُو جائے تجھے خوب کامیابی حاصل ہو“(یشوع 5:1-7)۔