مایوس کُن لمحات میں برکت

Mark Waseem

المسیح کی شاگردیت میں آنے سے قبل شمعون ایک ماہی گیر تھا۔ایک بار وہ ساری رات مچھلیاں پکڑنے کے لئے محنت کرتا رہا لیکن کُچھ ہاتھ نہ آیا۔اچانک اُدھر سے المسیح کا گزر ہوا۔ آپ اُس کی کشتی میں بیٹھ کر لوگوں کو تعلیم دینے لگے بعد میں آپ نے شمعون سے کہا:
”شمعون! کشتی گہرے میں لے چل اور شکار کے لئے اپنا جال ڈالو“ ۔شمعون نے جواب میں کہا: ”اے اُستاد ہم نے رات بھر محنت کی ہے اور کُچھ ہاتھ نہ آیامگر تیرے کہنے سے جال ڈالتا ہوں“۔ تاہم جب المسیح کے حکم کی تعمیل میں جال ڈالا تووہ اور اُس کے ساتھی مچھلیوں کا بڑا غول گھیر لائے اور اُن کے جال پھٹنے لگے اور اُنہوں نے اپنے شریکوں کو جو دوسری کشتی پر تھے اشارہ کیا کہ آﺅ ہماری مدد کرو۔پس اُنہوں نے آکر دونوں کشتیاں یہاں تک بھر دیں کہ ڈوبنے لگیں۔شمعون پطرس یہ دیکھ کر یسوع کے پاﺅں میں گرااور کہا اے خُداوند! میرے پاس سے چلا جا کیونکہ مَیں گناہگار آدمی ہوں۔کیونکہ مچھلیوں کے اس شکار سے جو اُنہوں نے کیا بہت حیران ہوئے اور ویسے ہی زبدی کے بیٹے یعقوب اور یوحنّا بھی جو شمعون کے شریک تھے حیران ہوئے۔یسوع نے شمعون سے کہاخوف نہ کر اَب سے تُو آدمیوں کا شکار کیاکرے گا وہ کشتیوں کو کنارے پر لے آئے اور سب کُچھ چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہولئے“(لوقا4:5۔11)۔
پھر ایک اَور موقعہ پر جب پطرس اور اُس کے ساتھی ساری رات کوئی مچھلی نہ پکڑ سکے تو صبح کے وقت جب المسیح آئے اور اُن کی ہدایت پر جب دوبارہ جال ڈالا تو اُن کے جال میں اتنی کثرت سے مچھلیاں آگئیں کہ اُنہیں جال کھینچنا بھی مشکل ہو گیا (یُو حنا 1:21۔13)۔