عشائے ربانی۔ (ایک یادگار رسم)

Mark Waseem

یسوع مسیح چاہتے تھے کہ اُن کے پیروکار اُن کی کفارہ بخش موت اور اُس کے مقصد کو یاد رکھیں۔ اس لئے آپ نے ایک نئی رسم قائم کی جس کی ادائیگی کی بدولت آپ کی موت اور اُس کے مقصد کو یاد رکھا جا سکتا ہے۔ چنانچہ پوری دنیا میں سب مسیحی اس رسم کو قائم رکھے ہوئے ہیں اور اس کی ادائیگی کے وسیلے سے یسوع مسیح کی موت کو یاد کرتے ہیں
یہ رسم کیا ہے؟
مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالے کا مطالعہ کریں۔

جب شام ہُوئی تو وہ بارہ شاگِردوں کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔
اور جب وہ کھا رہے تھے تو اُس نے کہا مَیں تُم سے سَچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک مُجھے پکڑوائے گا۔
وہ بہُت ہی دِلگِیر ہُوئے اور ہر ایک اُس سے کہنے لگا اَے خُداوند کیا مَیں ہُوں؟
اُس نے جواب میں کہا جِس نے میرے ساتھ طباق میں ہاتھ ڈالا ہے وُہی مُجھے پکڑوائے گا۔
اِبنِ آدم تو جَیسا اُس کے حق میں لِکھا ہے جاتا ہی ہے لیکِن اُس آدمِی پر افسوس جِس کے وسِیلہ سے اِبنِ آدم پکڑوایا جاتا ہے! اگر وہ آدمِی پَیدا نہ ہوتا تو اُس کے لِئے اچھّا ہوتا۔
اُس کے پکڑوانے والے یہُوداہ نے جواب میں کہا اَے ربّی کیا مَیں ہُوں؟ اُس نے اُس سے کہا تُو نے خُود کہہ دِیا۔
جب وہ کھا رہے تھے تو یِسُوع نے روٹی لی اور بَرکَت دے کر توڑی اور شاگِردوں کو دے کر کہا لو کھاؤ۔ یہ میرا بَدَن ہے۔
پھِر پیالہ لے کر شُکر کِیا اور اُن کو دے کر کہا تُم سب اِس میں سے پِیو۔
مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ انگُور کا یہ شِیرہ پھِر کبھی نہ پِیُوں گا۔ اُس دِن تک کہ تُمہارے ساتھ اپنے باپ کی بادشاہی میں نیا نہ پِیُوں۔
پھِر وہ گیت گا کر باہِر زیتُون کے پہاڑ پر گئے۔
(متّی 26 باب 20 تا 30 آیات)

مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔