قادر مُطلق خُدا

Da Wood

یہ حقیقت نہایت ہی قابلِ ذکرہے کہ کائنات کی ساری چیزیں خُدا تعالیٰ کے کلام سے وجود میں آئیں۔ جب ہم اِس بات پر غور کرتے ہیں کہ ساری کائنات خُدا تعالیٰ کے کلام سے معرضِ وجود میں آئی تو ہم خُدا تعالیٰ کے کلام کی قدرت اورجلال کا احساس کئے بغیر نہیں رہ سکتے۔ خُدا تعالیٰ کے حکم سے چیزوں کا عدم سے وجود میں آجانا اِس حقیقت کا اِظہار ہے کہ خُدا تعالیٰ قادرِ مطلق ہیں۔ یاد رہے کہ قادرِمطلق سے مراد ایسی ہستی ہے جسے ہر کام پر قدرت حاصل ہو۔
چنانچہ توریت شریف میں خُدا تعالیٰ خود فرماتے ہیں

“…میں خدائےقادر مطلق ہوں۔” (پیدائش 35:11)

زبورنویس اِس حوالہ سے یوں رقم طراز ہیں

“…خُداوند قدرت سے مُلَبس ہے۔ وہ اُس سے کمربستہ ہے۔ اِس لئے جہان قائم ہے اور اُسے جُنبش نہیں” (زبور ۱:۹۳)۔

اِسی طرح زبور شریف میں خُدا تعالی کی قدرت کی یوں تصویر کشی کی گئی ہے،
”وہ (خُدا تعالیٰ) زمین پر نگاہ کرتا ہے اور وہ کانپ جاتی ہے۔ وہ پہاڑوں کو چُھوتا ہے اور اُن سے دھواں نکلنے لگتا ہے“ (زبور104: 32)۔