سیکھنے کی بات

Da Wood

اِس سبق میں ہم نے سیکھا کہ خُدا تعالیٰ کی ساری مخلوق میں اِنسان نہایت ہی منفرد اور برتر ہونے کی بنا پر ”اشرف المخلوقات“ ہے۔ پھر ہم نے یہ بھی سیکھا کہ تین خاص باتوں کے باعث اِنسان دوسری تمام مخلوقات سے عالیٰ اورفائق ہے۔
اوّل: انسان خُدا کی شبیہہ اور صورت کا حامل ہے۔
دوم:انسان کے نتھنوں میں خُدا تعالیٰ نے اپنا دم پھونکا۔
سوم:انسان کو تمام مخلوقات پر اختیار عطا کیا گیاکہ وہ اُن کی دیکھ بھال کرے۔
چونکہ انسان باقی ساری مخلوقات سے اعلیٰ اور ارفع ہے اِس لئے اُس پر ذمہ داری بھی بڑی ہی عائد ہوتی ہے۔اِس حوالہ سے پہلی بات یہ کہ اِنسان کو اِس بات کا احساس ہونا چاہئے کہ اشرف المخلوقات ہونے کی بنا پر ہر اِنسان خُدا تعالیٰ کی نظر میں نہایت ہی قابلِ قدر ہے اِس لئے ہمیں بلا امتیازِمذہب و عقیدہ اور رنگ و نسل ہر انسان کا احترام کرنا ہے،اور اُس سے پیار کرنا ہے اور ہر اِنسان کے جینے کے حق کو تسلیم کرنا ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ ساری مخلوقات پر اختیار رکھتے ہوئے اِنسان کا فرض ہے کہ تمام مخلوقات یعنی پودوں اور جانوروں کی نشوونما اور بڑھوتی میں اُن کی مدد کرے اور اُنہیں تباہی سے بچائے اوراور دیگر قدرتی وسائل مثلاً زمین، پہاڑوں، دریاﺅں اور حیوانات کو تباہی سے بچائے۔