سوم:وہ گنہگاروں پر رحم کر کے اُنہیں معاف کرتا ہے

Da Wood

یہ اِنسانی سرشت ہے کہ وہ قدم قدم پر بھول جاتا ہے، اور خُدا تعالیٰ کے خلاف گناہ کرتا ہے۔ اور اپنے گناہ کے باعث خُدا تعالیٰ کے حضور سزاوار اور مجرم بن جاتا ہے۔ تاہم خُدا تعالیٰ اِنسان کی کمزوری سے واقف ہوتے ہوئے اُسے ہر وقت معاف کرنے کے لئے تیار رہتے ہیں۔

زبور نویس فرماتے ہیں،

”جیسے باپ اپنے بیٹوں پر ترس کھاتا ہے۔ ویسے ہی خُداوند اُن پر جو اُس سے ڈرتے ہیں، ترس کھاتا ہے۔ کیونکہ وہ ہماری سرشت سے واقف ہے۔ اُسے یاد ہے کہ ہم خاک ہیں) زبور103: 13-14)

جب بھی کسی شخص سے گناہ سر زد ہوتا ہے تو وہ فوری طور پر اُسے سزا دے کر ہلاک نہیں کر ڈالتا بلکہ ایک شفیق اور مہربان باپ کی مانند اپنے بچھڑے ہوئے بیٹے کی واپسی کے لئے بے چین رہتا ہے۔اور جونہی کو ئی گنہگار اپنے گناہوں سے پشیمان ہو کر اُس کی رحمت کا طلب گار ہوتا ہے وہ ایک شفیق باپ کی طرح فوراً اُسے اپنے گلے سے لگا لیتا ہے۔ گویاخُدا کی محبت اِس قدر وسیع و عریض اور گہری ہے کہ کوئی ایسا گنہگار نہیں جو اُس کی محبت اور رحمت سے محروم رہے۔

خُدا ہر انسان سے پیار کرتا ہے اور اُس کے پیار کا تقاضا ہے کہ کوئی انسان بھی ہلاک نہ ہو ۔ وہ چاہتا ہے کہ اِنسان جو اپنے گناہ اور بدی کے باعث اُس سے دُور ہو گیا ہے اپنے گناہوں سے توبہ کر کے اُس کے پاس لوٹ آئے۔