خدا تعالیٰ نے انسانوں میں پہلی عورت (بی بی حوا) اور انسانوں میں پہلے مرد (حضرت آدم) کو باغِ عدن میں رکھا۔ خدا تعالیٰ نے انہیں نیک و بد کی پہچان اور چناؤ کی آزادی بخشی اور خدا تعالیٰ نے انہیں کہا کہ وہ باغ عدن کی باغبانی اور نگہبانی کریں۔ اس کے ساتھ ہی خدا تعالیٰ نے انہیں فرمایا کہ وہ باغ عدن میں ہر درخت کا پھل بغیر روک ٹوک کھا سکتے ہیں لیکن باغ کے بیچ میں جو درخت ہے اس کا پھل نہ کھائیں۔ خدا تعالیٰ نے انہیں تاکید و تنبیہ کی کہ جس دن انہوں نے وہ پھل کھایا تو وہ مر جائیں گے۔
کلام مقدس میں مرقوم ہے کہ” اور خُداوند خُدا نے آدم کو لے کر باغِ عدن میں رکھّا کہ اُس کی باغبانی اور نگہبانی کرے۔ اور خُداوند خُدا نے آدم کو حکم دِیا اور کہا کہ تُو باغ کے ہر درخت کا پَھل بے روک ٹوک کھا سکتا ہے۔ لیکن نیک و بد کی پہچان کے درخت کا کبھی نہ کھانا کیونکہ جس روز تُو نے اُس میں سے کھایا تُو مَرا۔”(پیدائش2 باب 15 تا 17 آیات)۔
مندرجہ ذیل سولات کے جواب دیں۔