گناہ کے باعث انسان کی فطرت میں ایک بگاڑ پیدا ہو گیا جس کے باعث نہ چاہتے ہوئے بھی ہر انسان گناہ کی طرف راغب ہو گیا۔گناہ کی یہ طاقت اِس قدر زور آور تھی کہ کوئی بھی اِس پر غالب نہ آسکتا تھا۔ صرف خُدا ہی انسان کو گناہ سے نجات دے سکتا تھا۔ خُدا نے یہ کام المسیح کے وسیلہ سے پورا کیا۔اِس سبق میں ہم نے سیکھا کہ المسیح نے ایک جانب انسان کو اُس کے گناہوں سے معافی عطا کی اور دوسری جانب اُس کو گناہ کی طاقت سے نجات دی۔ چنانچہ جتنے بھی لوگ المسیح کو قبول کر لیتے ہیں اُن کی زندگی میں ایک عجیب سی تبدیلی پیدا ہو جاتی ہے ۔اور اُن کوگناہ سے پاک طبیعت مل جاتی ہے جس کی بدولت وہ ایسی زندگی بسر کرنا شروع کر دیتے ہیں جو خُدا تعالیٰ کی مرضی کے مطابق ہو تی ہے۔