سامری عورت (حصہ، سوم)

Mark Waseem

کلام مقدس میں ارشاد فرماتا ہے:

“عَورت نے اُس سے کہا مَیں جانتی ہُوں کہ مسِیح جو خرِستُس کہلاتا ہے آنے والا ہے۔ جب وہ آئے گا تو ہمیں سب باتیں بتا دے گا۔ یسوع نے اُس سے کہا مَیں جو تُجھ سے بول رہا ہُوں وُہی ہُوں۔”(یوحنا 4 باب 25 تا 26)۔

“اِتنے میں اُس کے شاگِرد آ گئے اور تعجُّب کرنے لگے کہ وہ عَورت سے باتیں کر رہا ہے تَو بھی کسی نے نہ کہا کہ تُو کیا چاہتا ہے؟ یا اُس سے کس لئے باتیں کرتا ہے؟ پس عَورت اپنا گھڑا چھوڑ کر شہر میں چلی گئی اور لوگوں سے کہنے لگی۔ آؤ۔ ایک آدمی کو دیکھو جِس نے میرے سب کام مُجھے بتا دِئے۔ کیا مُمکِن ہے کہ مسیح یہی ہے؟”(یوحنا 4 باب 27 تا 29 آیات)- 

یسوع مسیح کے زمانے میں کسی مرد کا غیر عورت کے ساتھ اور پھر خاص طور پر ایک سامری عورت کے ساتھ باتیں کرنا معیوب سمجھا جاتا تھا۔

“اِتنے میں اُس کے شاگرد اُس سے یہ درخواست کرنے لگے کہ اَے ربیّ! کُچھ کھا لے۔”(یوحنا 4 باب 31 آیت)۔

درج ذیل سوالات کے جوابات دیں۔