اسرائیل کے ملک میں سامریہ شہر کے گاؤں سُوخار میں ایک عورت رہتی تھی جو اپنے کردار کے حوالے سے کسی طور پر بھی قابلِ تعریف نہ تھی۔ وہ اِس سےقبل پانچ شوہر کرچکی تھی، لیکن اَب جس کے ساتھ رہ رہی تھی وہ بھی اُس کا شوہر نہ تھا۔ یقیناً اُس کے گاؤں کے لوگ اُسے پسند نہ کرتے ہوں گے۔اِس لئے کہ ایسی عورت کے ساتھ کس طرح کا بھی برتاؤ رکھنا ایک شریف شخص کی اپنی نیک نامی پر دھبے کا سبب بن سکتا ہے۔ یوں اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ یہ عورت اپنے معاشرے کی رَد کی ہوئی عورت ہوگی۔
کلامِ مقدس میں ارشاد ہے
“تو یسوع مسیح یہُودیہ کو چھوڑ کر پِھر گلِیل کو چلا گیا۔ اور اُس کو سامرؔیہ سے ہو کر جانا ضرور تھا۔ پس وہ سامرؔیہ کے ایک شہر تک آیا جو سُوؔخار کہلاتا ہے۔ وہ اُس قِطعہ کے نزدِیک ہے جو یعقُوؔب نے اپنے بیٹےیُوسُؔف کو دِیا تھا۔”(یوحنا 4 باب 3 تا 5 آیات )۔
“اور یعقُوؔب کا کُنواں وہیں تھا۔ چُنانچہ یسوؔع سفر سے تھکا ماندہ ہو کر اُس کُنوئیں پر یوں ہی بیٹھ گیا۔ یہ چھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا۔ سامرؔیہ کی ایک عَورت پانی بھرنے آئی۔ یسوع نے اُس سے کہا مُجھے پانی پِلا۔ کیونکہ اُس کے شاگرد شہر میں کھانا مول لینے کو گئے تھے۔ اُس سامری عَورت نے اُس سے کہا کہ تُو یہُودی ہو کر مُجھ سامری عَورت سے پانی کیوں مانگتا ہے؟ کیونکہ یہُودی سامریوں سے کِسی طرح کا برتاؤ نہیں رکھتے۔”(یوحنا 4 باب 6 تا 9 آیات)۔
“یسوع نے جواب میں اُس سے کہا اگر تُو خُدا کی بخشِش کو جانتی اور یہ بھی جانتی کہ وہ کون ہے جو تُجھ سے کہتا ہے مُجھے پانی پِلا تو تُو اُس سے مانگتی اور وہ تجھے زِندگی کا پانی دیتا۔ عَورت نے اُس سے کہا اَے خُداوند تیرے پاس پانی بھرنے کو تو کُچھ ہے نہیں اور کُنواں گہرا ہے۔ پِھر وہ زِندگی کا پانی تیرے پاس کہاں سے آیا؟ کیا تُو ہمارے باپ یعقُوب سے بڑا ہے جِس نے ہم کو یہ کُنواں دِیا اور خُود اُس نے اور اُس کے بیٹوں نے اور اُس کے مویشی نے اُس میں سے پِیا؟ (یوحنا 4 باب 10 تا 12 آیات)۔
جس پانی کی بات یسوع مسیح نے کی وہ عورت اُسے عام پانی سمجھی، لیکن یسوع مسیح عام پانی کی نہیں بلکہ نجات کی نعمت کی بات کر رہے تھے اور اِس نعمت کو استعاراً زندگی کا پانی کہہ رہے تھے۔
کلامِ مقدس میں مرقوم ہے کہ”یسوع نے جواب میں اُس سے کہا جو کوئی اِس پانی میں سے پِیتا ہے وہ پِھر پیاسا ہو گا۔ مگر جو کوئی اُس پانی میں سے پِئے گا جو مَیں اُسے دُوں گا وہ ابد تک پیاسا نہ ہو گا بلکہ جو پانی مَیں اُسے دُوں گا وہ اُس میں ایک چشمہ بن جائے گا جو ہمیشہ کی زندگی کے لئے جاری رہے گا۔”(یوحنا 4 باب 13 تا 14 آیات)۔
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔