اِس وقت انسان اپنے جتنے وسائل اپنے تحفظ اور سیکیورٹی پر صرف کرتا ہے شائد ہی کسی اور کام کے لئے خرچ کرتا ہو۔آخر ایسا کیوں ہے؟ہم جس قدر اپنے دل میں دوسروں کے لئے دشمنی ‘ نفرت اور حسد اور برائی کی افزائش کریں گے اُسی قدر ہم خود غیر محفوظ ہوتے جائیں گے اور جس قدر ہم غیر محفوظ ہوں گے اُسی قدر ہمارے وسائل تحفظ کی مد میں ضائع ہوں گے۔ جب کہ اِس کے برعکس جس قدر ہم دوسروں کے لئے محبت اور پیار کے جذبات اپنے دل میں رکھیں گے اُس قدر ہم بے خوف زندگی بسر کریں گے اور جس قدر ہم بے خوف ہوں گے اُسی قدر ہم اپنے وسائل کو خوامخواہ تحفظ پر خرچ کر نے سے بچ جائیں گے۔اور یہی وسائل ہم اپنی تعمیر و ترقی کے لئے استعمال کر سکیں گے۔ چنانچہ جس قدر ہم اخوتِ اِنسانی کا جذبہ رکھیں گے اُسی قدر دوسروں کے ساتھ اَمن و محبت سے رہیں گے اُسی قدر ہم اپنے وسائل کو محفوظ کرسکیں گے۔اور جس قدر ہم دُشمنیاں پالیں گے اُسی قدر ہم اپنے وسائل کو ضائع کریں گے۔