ایک بار حضرت موسیٰ نے حورب پہاڑ پر اپنی بھیڑ بکریاں چراتے ہوئے بڑا عجیب نظارہ دیکھا۔ آپ نے ایک جھاڑی میں آگ لگی ہوئی دیکھی۔ لیکن آپ یہ دیکھ کر حیران ہو گئے کہ جھاڑی آگ سے بھسم نہیں ہو رہی۔ آپ یہ نظارہ دیکھنے کے لئے جھاڑی کے قریب آئے تو آپ نے ایک آواز سُنی کہ”اَے موسیٰ! اَے موسیٰ! اپنے پاﺅں سے جوتا اُتار کیونکہ جس جگہ تُو کھڑا ہے وہ مُقدّس زمین ہے“(خروج3: 4-5)۔
اِسی طرح ایک اَور موقع پر خُداوند نے حضرت موسیٰ سے فرمایا!
”بنی اسرائیل کی ساری جماعت سے کہہ کہ تُم پاک رہو کیونکہ مَیں جو خُداوند تمہارا خُدا ہوں پاک ہوں“(احبار19: 2)۔
پھر خُدا تعالیٰ مزید فرماتے ہیں،
”اور تُم میرے لئے پاک بنے رہنا کیونکہ مَیں جو خُداوند ہوں پاک ہوں۔ اور مَیں نے تُم کو اَور قوموں سے الگ کیا ہے تاکہ تُم میرے ہی رہو“ (احبار20: 26)۔
پھر حضرت حبقوق نبی خُدا تعالیٰ کو مخاطب کر کے فرماتے ہیں
”تیری آنکھیں ایسی پاک ہیں کہ تُو بدی کو دیکھ نہیں سکتا“ (حبقوق1: 13)۔