جب یِسُوع قیصرِیہ فلپّی کے علاقہ میں آیا تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے یہ پُوچھا کہ لوگ اِبنِ آدم کو کیا کہتے ہیں؟
اُنہوں نے کہا بعض یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا کہتے ہیں بعض ایلِیاہ بعض یرمیاہ یا نبِیوں میں سے کوئی۔
اُس نے اُن سے کہا مگر تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟
شمعُون پطرس نے جواب میں کہا تُو زِندہ خُدا کا بَیٹا مسِیح ہے۔
یِسُوع نے جواب میں اُس سے کہا مُبارک ہے تُو شمعُون بریوناہ کِیُونکہ یہ بات گوشت اور خُون نے نہِیں بلکہ میرے باپ نے جو آسمان پر ہے تُجھ پر ظاہِر کی ہے۔
(متّی 16 باب 13 تا 17 آیات)
سوچنے کی بات
کِیُونکہ خُدا نے دُنیا سے اَیسی محبّت رکھّی کہ اُس نے اپنا اِکلَوتا بَیٹا بخش دِیا تاکہ جو کوئی اُس پر اِیمان لائے ہلاک نہ ہو بلکہ ہمیشہ کی زِندگی پائے۔ کِیُونکہ خُدا نے بَیٹے کو دُنیا میں اِس لِئے بھیجا کہ دُنیا پر سزا کا حُکم کرے بلکہ اِس لِئے کہ دُنیا اُس کے وسِیلہ سے نِجات پائے۔ جو اُس پر اِیمان لاتا ہے اُس پر سزا کا حُکم نہِیں ہوتا۔ جو اُس پر اِیمان نہِیں لاتا اُس پر سزا کا حُکم ہوچُکا۔ اِس لِئے کہ وہ خُدا کے اِکلَوتے بَیٹے کے نام پر اِیمان نہِیں لایا۔ (یُوحنّا 3 باب 16 تا 18 آیات) کیا آپ یسوع مسیح کو اپنا نجات دہندہ قبول کرتے ہیں؟
دعا۔ اے خُدائے بزرگ و برتر !میں تیرا شکرہو کہ آپ نے اپنے بیٹے یسوع مسیح کو اس دنیا میں بھیجا تاکہ وہ تمام بنی نوع انسانوں کے گناہوں کے لئے اپنی جان فدیہ کے طور پر دیں اور میں یسوع مسیح پر ایمان لانے سے ابدی ہلاکت سے بچ جاؤں اور ہمیشہ کی زندگی میں داخل ہو جاؤں۔ آمین
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔