حضرت یوسف

Mark Waseem

حضرت یعقوب ( اسرائیل) کو خُدا تعالیٰ نے بارہ بیٹے عطا فرمائے ۔ تاہم آپ اپنے بیٹے حضرت یوسف کو دوسرے بیٹوں کی نسبت زیادہ پیار کرتے تھے۔ اِس لئے حضرت یوسف کے دیگر بھائی اُن سے حسد کرنے لگے اوراسی حسد کے باعث اُنہوں نے حضرت یوسف کو بیچ ڈالا۔ حضرت یوسف کوخریدنے والوں نے اُنہیں آگے فرعون کے محافظ دستہ کے سردار فوطیفار کے ہاتھ غلام کے طور پر بیچ ڈالا۔ تاہم خُدا تعالٰی نے اُنہیں اس مصری آقا کی نظر میں بہت مقبول کیا۔ اس حوالہ سے توریت شریف میں یوں مرقوم ہے، ” ۔ ۔ ۔ اُس (یُوسف) کے(مصری) آقا نے دیکھا کہ خداوند اُس (یوسف) کے ساتھ ہے اور جس کام کو وہ (یوسف) ہاتھ لگاتا ہے خداوند اُس میں اُسے اقبال مند کرتا ہے۔ چنانچہ یوسف اُس( مصری آقا) کی نظرمیں مقبول ٹھہرا اور وہی اُس کی خدمت کرتا تھا اور اُس نے اُسے اپنے گھر کا مختار بنا کراپنا سب کچھ اُسے سونپ دیا“۔ (پیدایش 3:39-4). اسی دوران فوطیفار کی بیوی نے حضرت یوسف کوبدکاری کے لئے مجبور کیا لیکن حضرت یوسف کے انکار کرنے پر جھوٹا الزام لگا کر اُنہیں قید خانے میں ڈالوا دیا۔ لیکن خُدا تعالٰی وہاں بھی حضرت یوسف کے ساتھ تھے ۔ اس حوالہ سے توریت شریف یوں بیان کرتی ہے۔ ”لیکن خداوند یوسف کے ساتھ تھا۔ اُس نے اُس پر رحم کیا اورقید خانہ کے داروغہ کی نظرمیں اُسے مقبول بنایا“۔ (پیدایش 21:39)