جب حضرت موسیٰ پیدا ہوئے تو اُن دنوں میں فرعون نے مصر کی دائیوں کو حکم دیا کہ اسرائیلیوں کے ہاں جو بھی لڑکا پیدا ہو مار دیا جائے۔ لیکن خدا کے خوف کے باعث اُنہوں نے ایسا نہ کیا۔ حضرت موسیٰ کی پیدایش کے بعد جتنا عرصہ اُن کی ماں اُنہیں سنبھال سکی سنبھالا ۔ لیکن جب اُس کے لئے مزید سنبھالنا مشکل ہو گیا تواُس نے آپ کوایک ٹوکرے میں ڈال کر دریا کے کنارے پانی میں رکھ دیا۔ اتفاقاً اُسی وقت فرعون کی بیٹی اپنی سہیلیوں کے ہمراہ دریا کے کنارے سیر کر رہی تھی۔ جب اُس نے ٹوکرے میں بچے کودیکھا تو اُسے لے کر اپنا بیٹا بنا لیا اورآپ کو اپنے محل میں لے گئی۔ یوں حضرت موسیٰ کی پرورش شاہی ماحول میں ہونے لگی اورآپ وہیں جوان ہوئے۔ ایک روز اُنہوں نے دیکھا کہ ایک مصری اُن کے عبرانی یعنی اسرائیلی بھائی کو مار رہا ہے، تو آپ نے اپنے قومی جذبہ کے تحت مصری کو مار دیا۔ جب آپ کو معلوم ہوا کہ راز فاش ہو گیا ہے تو مصر سے بھاگ کر ملکِ مدیان میں آگئے اور پھر وہیں آباد ہو گئے اور وہیں شادی کر لی اور اپنے سُسر یترو کی بھیڑ بکریوں کی دیکھ بھال کرنے لگے۔