حضرت داﺅد کے ساتھ خدا کا دائمی عہد

Mark Waseem

خدا نے ناتن نبی کے وسیلہ سے حضرت داﺅد سے فرمایا ”۔ ۔ ۔ اور تیراگھر اور تیری سلطنت سدا بنی رہے گی۔ تیرا تخت ہمیشہ کے لئے قائم کیا جائے گا “ (2۔ سموئیل16:7)۔ لیکن حضرت داﺅد اور اُن کا بیٹا حضرت سلیمان بھی اپنے وقت کے مطابق اس دُنیا سے کوچ فرما گئے اور دنیاوی لحاظ سے اُن کا تخت بھی ختم ہو گیا۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ خدا کا وعدہ کہاں گیا؟ دراصل خُدا تعالٰی حضرت داﺅد کی نسل سے آنے والی مقدس ہستی المسیح کے وسیلہ سے اپنے اس وعدہ کو پورا کرنے کوتھے۔ اس بات کی سمجھ ہمیں اُس وقت آتی ہے جب ہم حضرت داﺅد کی ایک اور پیشین گوئی پرغور کرتے ہیں۔ اس پیشین گوئی کے مطابق المسیح کو مرنے کے بعد مردوں میں سے زندہ ہوکر آسمان پر اپنا ابدی تخت قائم کرنا تھا۔ اس پیشین گوئی کے تعلق سے حضرت داﺅد نبی یوں فرماتے ہیں۔ ”کیونکہ تُو نہ میری جان کوپاتال میں رہنے دے گا، نہ اپنے مُقدّس کوسڑنے دے گا۔ تُومجھے زندگی کی راہ دکھائے گا۔ تیرے حضور میں کامل شادمانی ہے۔ تیرے دہنے ہاتھ میں دائمی خوشی ہے“ (زبور 10:16-11)۔ ”یہوواہ (خدا) نے میرے خداوند سے کہا تُو میرے دہنے ہاتھ بیٹھ“۔ (1:110) چنانچہ حضرت داﺅ د المسیح کی پیدایش سے ایک ہزار سال قبل پیشین گوئی کے طور پر بیان کرتے ہیں کہ آپ مریں گے لیکن آپ کا جسم (گلنے) سڑنے نہ پائے گا بلکہ آپ دوبارہ زندہ ہو کر آسمان پر اُٹھائیں جائیں گے اور یوں خُدا کے دہنی ہاتھ بیٹھیں گے۔ اِسی طرح زبور110،45،2 میں ہمیں ان باتوں کی مزید تفصیل ملتی ہے۔ نیز زبور22 میں ہمیں مسیح کے دُکھوں کا تذکرہ بھی ملتا ہے۔