حضرت داؤد خُدا کی عدالت میں

Mark Waseem

حضرت داﺅد اگرچہ ایک برگزیدہ بادشاہ اور نبی تھے تو بھی انسان ہوتے ہوئے اُن سے ایسا فعل سرزد ہوا جس کے لئے آپ کو بہت زیادہ پچھتانا پڑا اور رُو رُو کر خُدا سے معافی مانگنی پڑی۔ خُدا تعالٰی آپ سے بہت ناراض ہوئے اور حضرت ناتن نبی کی معرفت یہ پیغام دیا، ”سو تُو نے کیوں خداوند کی بات کی تحقیر کر کے اُس کے حضوربدی کی؟ تُو نے حتی اوریاہ کو تلوار سے مارا اور اُس کی بیوی لے لی تاکہ وہ تیری بیوی بنے ۔ ۔ ۔ “(2۔ سموئیل 12-9)۔ آپ نے جونہی اپنے خلاف خُدا کا کلام سُنا تو فوراً خُدا کے حضور سجدہ ریز ہو کر اقرار کیا، ” ۔ ۔ ۔ مَیں اپنی خطا ﺅں کو مانتا ہوں اور میرا گناہ ہمیشہ میرے سامنے ہے۔ مَیں نے فقط تیرا ہی گناہ کیا ہے اور وہ کام کیا ہے جو تیری نظر میں بُرا ہے تاکہ تُو اپنی باتوں میں راست ٹھہرے اور اپنی عدالت میں بے عیب رہے“ (زبور 51: 3-4)۔ ” میری بدی کو مجھ سے دھو ڈال اور میرے گناہ سے مجھے پاک کر“ (زبور2:51)۔ آپ کا اقرار سُن کر حضرت ناتن نبی نے بعد میں آپ کو خُداوند کی طرف سے معافی کا پیغام یوں دیا ” ۔ ۔ ۔ خداوند نے بھی تیرا گناہ بخشا تُو مرے گا نہیں“ (2۔سموئیل13:12)۔