خُدا تعالیٰ نے عورت سے کہا ”مَیں تیرے دَرد ِحمل کو بہت بڑھاﺅں گا۔ تُو دَرد کے ساتھ بچے جنے گی اور تیری رغبت اپنے شوہر کی طرف ہو گی اور وہ تجھ پر حکومت کرے گا۔“(پیدایش3 :16)۔ پھرحضرت آدم سے کہا”۔۔۔ چونکہ تُو نے اپنی بیوی کی بات مانی اور اُس درخت کا پھل کھایا جس کی بابت مَیں نے تجھے حکم دیا تھا کہ اُسے نہ کھانا اِس لئے زمین تیرے سبب سے لعنتی ہوئی۔ مشقت کے ساتھ تُو اپنی عمر بھر اُس کی پیداوار کھائے گا اور وہ تیرے لئے کانٹے اور اونٹ کٹارے اُگائے گی۔ اور تُو کھیت کی سبزی کھائے گا تُو اپنے منہ کے پسینے کی روٹی کھائے گا جب تک کہ زمین میں تُوپھر لوٹ نہ جائے اِس لئے کہ تُو اُس سے نکالا گیا ہے کیونکہ تُو خاک ہے اور خاک میں پھر لوٹ جائے گا۔“(پیدایش3 :17-19)”اورخداوند خدا نے کہا دیکھو اِنسان نیک و بد کی پہچا ن میں ہم میں سے ایک کی مانند ہو گیا۔ اب کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ اپنا ہاتھ بڑھائے اور حیات کے درخت سے بھی کچھ لے کر کھائے اور ہمیشہ جیتا رہے اِس لئے خداوند خدا نے اُس کو باغِ عدن سے باہر کردیا “۔(پیدایش3 :22-23)۔