ج۔ باہمی تعمیر و ترقی

Mark Waseem

احترامِ انسانی کے فروغ کا تیسرا مقصد باہمی تعمیرو ترقی ہے۔ہر انسان پر لازم ہے کہ وہ دوسرے انسانوں کی تعمیرو ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔انسان نے آج تک جتنی بھی ترقی کی ہے وہ اُس کے باہمی تعاون کا ہی نتیجہ ہے۔ تاہم باہمی مدد سے انسان نے جو کُچھ ابھی تک حاصل کیاہے وہ ناکافی ہے۔ابھی ایک دوسرے کی تعمیرو ترقی کے لئے بہت کُچھ کرنا باقی ہے کیونکہ آج بھی بہت سارے لوگ اپنی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔ “جس قدر ہم انسانیت کی قدرکرنا سیکھیں گے اُسی قدر ہم ایک دوسرے کی تعمیرو ترقی میں بہتر کردار ادا کر سکیں گے” ۔انجیلِ مقدس(رومیوں 19:14) میں مرقوم ہے- “پس ہم اُن باتوںکے طالب رہیںجن سے میل ملاپ اور باہمی ترقی ہو” کوئی اپنی بہتری نہ ڈھونڈے بلکہ دوسرے کی”(1۔کرنتھیوں24:10)۔ “ہر ایک اپنے ہی احوال پر نہیں بلکہ ہر ایک دوسرے کے احوال پر بھی نظر رکھے”(فلپیوں4:2)۔ “پس تُم ایک دوسرے کو تسلّی دو اور ایک دوسرے کی ترقی کا باعث بنو”(1۔تھسلنیکیوں 11:5)