توریت شریف میں حضرت داؤد نے یسوع مسیح کی آمد سے تقریباً ایک ہزار قبل یسوع مسیح کی موت، دُکھوں، اور دوبارہ زندہ ہونے کے بارے میں پیش گوئیاں فرمائی۔ یاد رہے کہ نبوت یا پھر پیش گوئی کرتے وقت کبھی کبھی انبیاء کرام نے صیغہ متکلم میں بھی بات ادا فرمائی ہے۔ اسی طرح حضرت داؤد بھی جس انداز سے بات کرتے ہیں لگتا ہے کہ وہ اپنے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ لیکن حقائق سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ باتیں حضرت داؤد کے اپنے بارے میں نہیں بلکہ یسوع مسیح یعنی حضرت عیسیٰ کے بارے میں کی گئی ہیں۔
مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل زبور شریف کے حوالہ جات کا مطالعہ کریں۔
کیونکہ تُو نہ میری جان کو پاتال میں رہنے دیگا نہ اپنے مُقدس کو سٹرنے دیگا۔
تُو مجھے زندگی کی راہ دِکھائیگا ۔ تیرے حضُور میں کامل شادمانی ہے۔ تیرے دہنے ہاتھ میں دائمی خُوشی ہے۔
(زبُور شریف 16 باب 10 تا 11)
یٔہوواہ نے میرے خُداوند سے کہا تُومیرے دہنے ہاتھ بیٹھ جب تک کہ میں تیر ے دُشمنوں کو تیرے پاؤں کی چو کی نہ کر دوُں۔
(زبُور شریف 110 باب 1 آیت)
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔