کلامِ الٰہی کے مطابق ہر انسان یعنی مرد و خواتین قابل احترام ہے ۔اِس حوالہ سے حضرت سلیمان یوں فرماتے ہیں، “مسکین پر ہنسنے والا اُس کے خالق کی اہانت کرتا ہے اور جو اَوروں کی مصیبت سے خوش ہوتا ہے بے سزا نہ چھوٹے گا”امثال5:17
اِسی طرح المسیح بھی اُن تمام باتوں سے گریز کرنے پر زور دیتے ہیں جس سے کسی کی عزتِ نفس مجروح ہو سکتی ہے۔
آپ فرماتے ہیں”عیب جوئی نہ کرو تمہاری بھی عیب جوئی نہ کی جائے گی۔مجرم نہ ٹھہرائو تُم بھی مجرم ٹھہرائے جائو گے…”(لوقا37:6) پھر آپ مزید فرماتے ہیں” توکیوں اپنے بھائی کی آنکھ کے تنکے کو دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کے شہتیر پر غور نہیں کرتا؟ اور جب تو اپنی آنکھ کے شہتیر کو نہیں دیکھتا تو اپنے بھائی سے کیونکرکہہ سکتا ہے کہ بھائی لا اُس تنکے کو جو تیری آنکھ میں ہے نکال دوں؟ اے ریاکار! پہلے اپنی آنکھ میں سے تو شہتیر نکال ۔پھر اُس تنکے کو جو تیرے بھائی کی آنکھ میں ہے اچھی طرح دیکھ کر نکال سکے گا” (لوقا 41:6۔42)۔