بنی اسرائیل کا پہلا بادشاہ

Mark Waseem

بنی اسرائیل کے آخری قاضی حضرت سموئیل تھے جو قاضی ہونے کے علاوہ ایک عظیم نبی بھی تھے۔ آپ کا زمانہِ خدمت گیارہویں صدی قبل از مسیح ہے۔ آپ کے نام سے موسوم دو کتابیں ”پہلا سموئیل اور دوسرا سموئیل “بائبل مقدس میں شامل ہیں ۔ بنی اسرائیل نے آپ کی معرفت خُدا تعالٰی سے مطالبہ کیا کہ اُنہیں ایک بادشاہ عطا کیا جائے۔ چنانچہ خُدا تعالٰی بنی اسرائیل کے اس مطالبہ سے بہت ناراض ہوئے کیونکہ اس سے قبل خُدا تعالٰی خود ہی بنی اسرائیل کے بادشاہ کے طور پر اُن کی رہنمائی کررہے تھے ۔ اوراب اُنہوں نے بادشاہ کا مطالبہ کرکے خُدا تعالٰی کی رہنمائی کو رد کر دیا تھا۔تاہم خُدا تعالٰی نے اُن کے مطالبہ پر ساﺅل کو اُن کا پہلا بادشاہ مقرر کر دیا۔ ساﺅل کُچھ سالوں تک تو وفاداری کے ساتھ چلتا رہا۔ لیکن بعد میں اُس کے گناہ کے باعث خدا تعالٰی نے اُسے چھوڑدیا۔ اور حضرت سموئیل کی معرفت اُسے پیغام دیا کہ بادشاہت تُجھ سے لے کر کسی اور کے سپُرد کر دی جائے گی ۔ جب خُدا تعالٰی نے ساﺅل کو چھوڑ دیا تو مشکلات اور مصائب نے اُسے گھیر لیا ۔ آخرساﺅل ایک جنگ میں مارا گیا۔ ساﺅل کے دورِ اقتدار اور زوال کی تفصیلات حضرت سموئیل کی پہلی کتاب کے آٹھویں سے اکتیسویں باب میں ملاحظہ کی جا سکتی ہیں۔ سموئیل کی پہلی کتاب بائبل مقدس کی فہرست میں نویں نمبر ہے۔