بنی اسرائیل مُلکِ کنعان میں

Mark Waseem

بنی اسرائیل دریائے یردن کے مشرقی کنارے پر پہنچ گئے۔ جس طرح خُدا تعالٰی نے پہلی نسل کو بحیرہ قلزم سے گزارنے کے لئے پانی کو دو حصے کر کے رستہ بنایا اسی طرح اب ایک بار پھر خُدا تعالٰی نے اپنی قدرت سے دریا کو معجزانہ طور پر دو حصے کر دیا اور لوگ سوکھے پاﺅں دریا میں سے گزر گئے۔ جب وہ دریا میں سے گزر گئے تو پانی پھر مل گیا اور اُن کی واپسی کا رستہ بند ہوگیا۔ اب اُنہیں اس مُلک کے جس پہلے شہر میں داخل ہونا تھا اُس کا نام یریحو تھا۔ یر یحو کے گرد بڑی مضبوط فصیل تھی۔ خُدا تعالٰی نے بنی اسرائیل کو حکم دیا کہ وہ چھ روز تک شہر کے گرد ایک چکر لگائیں اور ساتویں دن سات چکر لگائیں اور آخری چکرکے ساتھ ہی کاہن نرسنگا پھونکیں اور لوگ نعرے لگائیں۔
جب بنی اسرائیل نے خُدا کے حکم کی تعمیل کی تو یہ مضبوط اور ناقابلِ تسخیر فصیل معجزانہ طور پر زمین بوس ہو گئی اور بنی اسرائیل نے شہر میں گھُس کر اُس پر قبضہ کر لیا۔ یوں خُدا تعالٰی نے سارامُلکِ کنعان اُن کے سپرد کرکے اپنے اُس وعدہ کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جو بنی اسرائیل کے جدِ امجد حضرت ابراہیم سے کیا تھا۔