دشت ِصین میں قادس کے مقام پر پھر پانی کا مسئلہ درپیش آیا۔ خدا نے حضرت موسیٰ سے کہا کہ ” اُس لاٹھی کو لے اور تُواور تیرا بھائی ہارون تم دونوں جماعت کو اکٹھا کرواور اُن کی آنکھوں کے سامنے اُس چٹان سے (صرف ) کہو کہ وہ اپنا پانی دے اور تُو اُن کے لئے چٹان ہی سے پانی نکالنا۔ ۔ ۔ “ (گنتی8:20)۔
حضرت موسیٰ نے چٹان کو حکم دینے کی بجائے اُسے دو بار مارا پانی تو نکل پڑا لیکن خدا کو حضرت موسیٰ کا یہ فعل پسند نہ آیا۔ اسلئے حضرت موسیٰ اور ہارون کے خلاف یوں فیصلہ دیا، ۔ ۔ ۔” چونکہ تم نے میرا یقین نہیں کیا کہ بنی اسرائیل کے سامنے میری تقدیس کرتے اِس لئے تم اِس جماعت کو اُس مُلک میں جو مَیں نے اُن کو دیا ہے نہیں پہنچانے پاﺅ گے“ (گنتی12:20)۔