ہر ملک اور حکومت کا اپنا ایک ضابطہ اخلاق ہوتا ہے جس پر عمل کرنا ہر شہری کا اولین فرض ہوتا ہے۔ اسی طرح آسمان کی بادشاہی کے بھی کچھ اصول وضوابط ہیں جن پر عمل کئے بغیر نہ تو کوئی شخص اس بادشاہی کا شہری بن سکتا ہے اور نہ اس کی شہریت کو قائم رکھ سکتا ہے۔
آسمان کی بادشاہی کی سب سے اہم خصوصیت دل یعنی باطن کی صفائی و پاکیزگی ہے۔ یہودی اور فریسی مذہبی لوگ صرف وضو، غسل اور دیگر مقررہ رسومات کو ہی پاکیزگی کا معیار قرار دیتے تھے۔
لکین خداوند یسوع مسیح نے مذہب کی ظاہری رسومات کے برعکس دل کی صفائی و پاکیزگی پر زیادہ زور دیا ہے۔
مزید سمجھنے کے لئے درج ذیل انجیلِ مقدس کے حوالے کا مطالعہ کریں۔
اور وہ لوگوں کو پِھر پاس بُلاکر اُن سے کہنے لگا تُم سب میری سُنو اور سَمَجھو۔
کوئی چِیز باہِر سے آدمِی میں داخِل ہوکر اُسے ناپاک نہِیں کرسکتی مگر جو چِیزیں آدمِی میں سے نِکلتی ہیں وُہی اُس کو ناپاک کرتی ہیں
[اگر کِسی کے سُننے کے کان ہو تو سُن لے]۔
اور جب وہ بھیڑ کے پاس سے گھر میں گیا تو اُس کے شاگِردوں نے اُس سے اِس تَمثِیل کے معنی پُوچھے۔
اُس نے اُن سے کہا کیا تُم بھی اَیسے بے سَمَجھ ہو؟ کیا تُم نہِیں سَمَجھتے کہ کوئی چِیز جو باہِر سے آدمِی کے اَندر جاتی اُسے ناپاک نہِیں کرسکتی۔
اِسلئِے کہ وہ اُس کے دِل میں نہِیں بلکہ پیٹ میں جاتی ہے اور مزبلہ میں نِکل جاتی ہے؟ یہ کہہ کر اُس نے تمام کھانے کی چِیزوں کو پاک ٹھہرایا۔
پِھر اُس نے کہا جو کُچھ آدمِی میں سے نِکلتا ہے وُہی اُس کو ناپاک کرتا ہے۔
کِیُونکہ اَندر سے یعنی آدمِی کے دِل سے بُرے خیال نِکلتے ہیں۔ حرامکارِیاں۔
چورِیاں ۔ خُونریزیاں۔ زِناکارِیاں۔ لالچ۔ بدکارِیاں۔ مکر۔ شہوت پرستی۔ بدنظری۔ بدگوئی۔ شیخی۔ بیوقُوفی۔
یہ سب بُری باتیں اَندر سے نِکل کر آدمِی کو ناپاک کرتی ہیں۔
مرقس 7 باب 14 تا 23 آیات
مندرجہ ذیل سوالات کے جوابات دیں۔